امریکا: عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے پولیس مقابلے میں ہلاک شخص کی شناخت ہوگئی

ویب ڈیسک  اتوار 16 جنوری 2022
بیت اسرائیل نامی یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوکر راہب سمیت 5 افراد کو یرغمال بنالیا تھا، فوٹو: رائٹرز

بیت اسرائیل نامی یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوکر راہب سمیت 5 افراد کو یرغمال بنالیا تھا، فوٹو: رائٹرز

ٹیکساس: امریکا میں یہودی عبادت گاہ ’’بیت اسرائیل‘‘ میں داخل ہونے اور پولیس مقابلے میں مارے جانے والا مسلح شخص برطانوی شہری نکلا جس کی شناخت فیصل اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست ٹیکساس میں ’’بیت اسرائیل‘‘ نامی یہودی عبادت گاہ میں مسلح شخص اُس وقت داخل ہوا تھا جب لوگ عبادت میں مصروف تھے۔

مسلح شخص کے بیت اسرائیل میں داخل ہونے کے بعد اندر سے دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی گئیں تھیں، جس کے بعد پولیس اور حساس اداروں نے فوری طور پر عبادت گاہ کو گھیرے میں لیا۔

مسلح شخص نے راہب سمیت 5 افراد کو یرغمال بنایا جس کے بعد اُس نے ایک یرغمالی کو جانے کی اجازت دیدی جس نے پولیس کو بتایا کہ اغوا کار راہب کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی چاہتا ہے۔

اغوا کار نے کئی بار چیختے ہوئے پولیس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ کسی کو بھی نقصان پہنچانا نہیں چاہتا بلکہ وہ خود ہی جلد مرنے والا ہے۔ مسلح شخص نے عافیہ صدیقی سے بات کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔

دس گھنٹے سے زائد  تک اغوا کار نے پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں سے مختلف طریقوں سے بات چیت کرتا رہا اور عافیہ صدیقی کی رہائی پر بضد رہا اسی دوران موقع پاکر امریکی فوجی کسی طرح اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ یہودی عبادت گاہ میں داخل ہو ہو گر وہاں موجود افراد کو یرغمال بنانے والے مسلح شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے۔

گورنر کا مزید کہنا تھا کہ مسلح شخص نے اسلحے کے زور پر جن 4 عبادت گزاروں کو یرغمال بنایا تھا انھیں آزاد کرالیا گیا ہے اور اب وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

راہب یرغمال بنانے والے مسلح شخص کی شناخت ہوگئی ہے تاہم کولی ولی پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی حملہ آور کی شناخت عام کی جائے گی۔

امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی نے ہلاک ہونے والی شخص کی شناخت کے حوالے سے بتایا کہ حملہ آور کی عمر 44  سال اور نام ملک فیصل اکرم ہے جو برطانیہ کا شہری ہے۔

واقعہ دہشت گردی کی کارروائی ہے، جوبائیڈن 

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ٹیکساس کے واقعہ کو “دہشت گردی کی کارروائی” قرار دیا ہے۔

انہوں نے اسلحہ سے متعلق قدقن لگانے کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گردی کی کارروائی تھی اس لیے پس منظر کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

جوبائیڈن نے کہا کہ ’لیکن اگر کوئی سڑکوں پر کسی اور سے کچھ خرید رہا ہو تو آپ اس طرح کی چیز کو نہیں روک سکتے‘۔ ساتھ ہی انہوں نے مقامی حکام کو سیکیورٹی کے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ پاکستانی نژاد عافیہ صدیقی ٹیکساس کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں جنھیں مشرف دور میں امریکا کے حوالے کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔