- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ڈینگی وائرس والے مچھر بار بارکاٹنے کے بھی ماہر ہوتے ہیں
نارتھ کیرولائنا: ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ عام مچھروں کے مقابلے میں زیادہ کاٹتے ہیں اور حملہ آور ہوتے ہیں تاکہ وائرس کو تیزی سے جسم میں اتارا جاسکے ۔
ان مچھروں میں سرِ فہرست ایڈس ایجپٹیائی ہے جو پاکستان میں بھی عام ہے اب ایک نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ عام مچھروں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ کاٹتے ہیں۔ تاہم اس کی ایک اور قسم ایڈس ایلبوپکٹس بھی کسی سے کم نہیں۔
ڈیوک نیوروسائنس اینڈ بیہورل پروگرام میں تحقیق سے وابستہ پروفیسر ایڈم کلیرج چینگ نے کہا ہے کہ نے ایک تجربہ گاہ میں ان مچھروں کو رکھا اور ان کے کاٹنے کے عمل کو نوٹ کیا ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ مچھروں میں خون پینے کا عمل ایک تو ان میں پروٹین فراہم کرتا تاکہ وہ انڈے دے سکے اور نسل بڑھائیں۔ لیکن خون چوسنے کا یہ عمل خوفناک بیماری بھی منتقل کردیتا ہے۔ واضح رہے کہ سائنسدانوں نے تجربہ گاہی مشاہدے سے قبل فیلڈ میں بھی ڈینگی کے مچھروں کو جائزہ لیا ہے۔
تجربہ گاہ میں بلند وضاحتی ویڈیو سے مچھروں کی ویڈیو بنائی گئی جن میں عام مچھر اور ڈینگی پھیلانے والے مچھر شامل تھے۔ اس کے بعد ویڈیو کا کمپیوٹر سافٹ ویئر سے بھی جائزہ لیا گیا ۔ اس سے ان کے رحجان اور پیٹرن کا پتا بھی لگایا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ ڈینگی کے مچھر ایک جانب تو عام مچھروں سے تین گنا زائد کاٹتے ہیں اور اپنے وائرس سے متاثر کرنے کی بھی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس طرح وہ بار بار کاٹ کروائرس پھیلانے کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم اس تحقیق سے مزید سوالات پیدا ہوئے ہیں اور اگلے مرحلے میں یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ آخر ایسا کیوں ہورہا ہے اور کیا ڈینگی وائرس کا اس میں کوئی کردار ہے یا نہیں ۔ اس لیے مزید تحقیق ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔