- فیصل آباد میں 6 سالہ بچے سے مزدور کی مبینہ زیادتی
- کراچی میں 8 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار
- پشاورمیں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے سکھ کمیونٹی کے دو افراد قتل
- وحشت اور درندگی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم
- الیکشن کرانے ہیں یا بڑے حادثے کا شکار ہونا ہے فیصلہ حکومت کے ہاتھ میں ہے، شیخ رشید
- سخت گرم موسم میں کرکٹرز کے پسینے چھڑانے کا پلان
- شمالی وزیرستان میں خودکش حملہ؛ 3 سیکیورٹی اہلکار اور تین بچے شہید
- حارث سہیل بھولی بسری یاد بن کر رہ گئے
- بھنڈی سے کپڑوں کی تیاری؟
- شان مسعود اوپننگ پوزیشن قربان کرنے پر آمادہ
- ایس ای سی پی؛ اپریل میں 2345 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ
- سی این جی صارفین کیلیے بھی سبسڈی دی جائے، سی این جی ایسوسی ایشن
- ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے، صنعتکار و تاجر
- پٹرول قیمتیں بڑھنے کا امکان؛ اوگرا نے مرحلہ وار سبسڈی ختم کرنے کا مشورہ دیدیا
- بیوروکریٹس کی جبری رٹائرمنٹ رولز کی منسوخی کا فیصلہ
- سی پیک منصوبوں کے مسائل حل کرنے کیلیے رپورٹ طلب
- آئندہ مالی سال پی ایس ڈی پی کیلیے 800 ارب مختص کرنے کا فیصلہ
- خون میں اینزائم: نومولود کی پراسرار موت کی ممکنہ وجہ
- واٹس ایپ نے ’چیٹ فِلٹرز‘ کی آزمائش شروع کردی
- محبوبہ سے ملاقات کیلئے لڑکے نے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی
جگرکی چکنائی: ایک اورموذی مرض کی وجہ قرار

ماہرین نے کہا ہے کہ چکنائی بھرے جگر سے ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: پاکستان میں لوگوں کی بڑی تعداد چکنائی بھرے جگر (فیٹی لیور) کی شکارہے جس کا خود انہیں احساس نہیں لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ یہ کیفیت ایک اور خوفناک اورزندگی بھر ساتھ رہنے والے مرض ذیابیطس کی وجہ بن سکتی ہے۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف برونل نے ہزاروں افراد کا جائزہ لیا ہے جس کا موضوع فیٹی لیوراورذیابیطس کے درمیان تعلق دریافت کرنا تھا۔
اس کے لیے سائنسدانوں نے 32859 افراد کے ایم آرآئی اسکین دیکھے جس میں جگرکی جسامت کا بغور جائزہ لیا گیا۔ اس کے بعد فیٹی لیورکی جینیاتی وجوہ جاننے کی بھی کوشش کی۔ چربی بھرے جگر کے مرض کا پورا نام ’نان الکحلک فیٹی لیورڈیزیز (این اے ایف ایل ڈی) ہے۔
سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ اگر جگر پر چربی 5 فیصد بڑھ جائے تو ذیابیطس کا خدشہ 27 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ یعنی ثابت ہوا کہ اگرجگرچکنائیوں سے بھرا ہوتو اس سے شوگر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
’ہمارے تحقیقی نتائج بتاتے ہیں کہ این اے ایف ایل ڈی کا علاج کرکے نہ صرف لوگوں کو وزن کم کیا جاسکتا ہے بلکہ اسے ذیابیطس کا خطرہ بھی دور بھگایا جاسکتا ہے،‘ تحقیق کے سربراہ ہینی یاغوٹکر نے اپنے بیان میں کہا۔
اگرچہ چربی بھرے جگر کی سب سے بڑی وجہ شراب نوشی ہے لیکن شراب نہ پینے والوں میں بھی یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں تین میں سے ایک فرد اس کیفیت کا شکار ہوتا ہے۔
اس تحقیق کی تائید کرتے ہوئے ذیابیطس کی ماہر ایرن پیلنکسی کہتی ہیں کہ این اے ایف ایل ڈی اور انسولین کی حساسیت کے درمیان گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ جگر کو چکنائیوں سے پاک رکھیں کیونکہ چکنائی معمول سے تھوڑی بڑھ جائے تب بھی ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ آگھیرتا ہے۔
غذائی ماہرین چکنائیوں، روغنی کھانوں اور کریم بھری کافی سے پرہیز کا مشورہ دیتے ہیں ورنہ اس سے پہلے جگر متاثر ہوگا اور بعد میں ذٰیابیطس کا عارضہ چمٹ جائے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ پھل، ہرے پتے والی سبزیوں اور دارچینی وغیرہ کے استعمال کو بڑھایا جائے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ جگر کو صاف اور تندرست رکھنے کے لیے پالک، سیب، بیریاں، شاخ گوبھی، مغزیات، دالوں، فائربھری اشیا ضرور استعمال کیجئے۔ اس طرح دوہری بیماریوں کو دور بھگایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔