ایف آئی اے کا سابق ڈی جی بشیر میمن کے انٹرویوز پر پابندی کے لئے پیمرا سے رابطہ

ویب ڈیسک  پير 17 جنوری 2022
بشیر میمن منی لانڈرنگ کے بین الاقوامی مقدمات میں مطلوب عمر فاروق کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ڈائریکٹرایف آئی اے۔ فوٹو:فائل

بشیر میمن منی لانڈرنگ کے بین الاقوامی مقدمات میں مطلوب عمر فاروق کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ڈائریکٹرایف آئی اے۔ فوٹو:فائل

لاہور: ایف آئی اے نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر ممین کے ٹی وی انٹرویوز پر پابندی کے لئے پیمرا حکام کو خط لکھ دیا۔

 

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے ٹی وی انٹرویوز پر پابندی کے حوالے سے پیمرا سے رجوع کر لیا ہے، اس حوالے سے ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور ڈاکٹر رضوان نے پیمرا حکام کو خط بھی لکھا ہے۔

ڈاکٹر رضوان کی جانب سے چیرمین پیمرا کو لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ  بشیر میمن منی لانڈرنگ کے بین الاقوامی مقدمات میں مطلوب اشتہاری عمر فاروق کی پشت پناہی کرتے رہے ہیں، ان کے خلاف مقدمات ایف آئی اے میں زیر تفتیش ہیں، اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: انتہائی مطلوب مجرم کا سابق ڈی جی ایف آئی اے سے رابطوں کا انکشاف

واضح رہے کہ سوئٹزرلینڈ اور ناروے کو انتہائی مطلوب پاکستانی شہری کے دفترخارجہ اور سابق ڈی جی ایف آئی اے سے رابطوں کا انکشاف ہوا تھا، جب کہ انرجی اور آئی پی پی کے معاہدوں میں فراڈ کرنے والے افراد کی پشت پناہی میں سابق ڈی جی ایف آئی اے اور فارن آفس کے دو افسران سے تفتیش بھی جاری ہے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق 2019 میں سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عمر فاروق کا نام انٹرپول کی انتہائی مطلوب مجرمان کی فہرست سے نکلوایا تھا، عمر فاروق نامی شخص نے سوئٹزلینڈ میں ایک بینک بنا کر مختلف ممالک کے افراد کو لوٹا تھا۔ عمر فاروق پر سوئٹزرلینڈ اور ناروے میں منی لانڈرنگ کے الزامات تھے، عمر فاروق کا نام جب انٹرپول کی ریڈ لسٹ سے نکلوایا گیا تو اس نے سابق ڈی جی ایف آئی اے کو شکریہ کا خط بھی لکھا تھا۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔