سانحہ مری تحقیقاتی رپورٹ تاخیر کا شکار، تیاری میں مزید 2 دن لگ سکتے ہیں

اسٹاف رپورٹر  پير 17 جنوری 2022
کمیٹی کی جانب سے 7 روز میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جانی تھی—فائل فوٹو

کمیٹی کی جانب سے 7 روز میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جانی تھی—فائل فوٹو

 راولپنڈی: سانحہ مری تحقیقاتی رپورٹ تاخیر کا شکار ہوگئی ہے جس کے بارے میں کہا گیا کہ رپورٹ کی تیاری میں مزید ایک سے 2 دن لگ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ کمیٹی نے 10 جنوری کو تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور 7 روز میں رپورٹ پیش کی جانی تھی۔ سانحہ مری میں 22 معصوم سیاح بچوں سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔

مزیدپڑھیں: سانحہ مری انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے پیش آیا، تحقیقاتی رپورٹ

سانحہ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ پنجاب حکومت نے 9 جنوری کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری ظفر نصر اللہ کی قیادت میں 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم تھی۔

کمیٹی کی جانب سے 7 روز میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جانی تھی تاہم 8 روز گزر جانے کے باوجود رپورٹ تیار نہیں ہوسکی۔

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ سانحہ مری پر تحقیقاتی رپورٹ تیار کی جارہی ہے جس کو جلد عوام کے سامنے پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں: سانحہ مری کے وقت برف ہٹانے والی 20 گاڑیاں ایک ہی مقام پر کھڑے ہونے کا انکشاف

اس ضمن میں ذرائع نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ سانحہ مری تحقیقاتی رپورٹ کی تیاری میں مزید ایک سے 2 دن لگ سکتے ہیں، کمیٹی اپنی فائنڈنگز کو رپورٹ کی شکل دے رہی ہے۔

رپورٹ کی تاخیر سے متعلق سوال کے جواب میں ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے جامع تحقیقات کی ہیں جس میں درجنوں انتظامی، آپریشنل افسران، اسٹاف، سانحہ میں بچ جانے والے اور مری والوں کے انٹرویوز شامل ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب پریس کانفرنس کرکے رپورٹ کی روشنی میں لائحہ عمل کی تفصیلات بھی بتائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔