- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
کورونا وبا میں غریب ہلاک جبکہ امیر امیرترین ہوتے چلے گئے، عالمی رپورٹ
واشنگٹن: آکسفیم انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق کورونا وبا کے دوران 10 امیر ترین افراد کی دولت دوگنی ہو گئی ہے، عدم مساوات ایک اہم وجہ قرار جس کے باعث دنیا میں یومیہ 21 ہزار 300 افراد ہلاک ہوئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں آکسفیم انٹرنیشنل کے حوالے سے کہا گیا کہ ’ہم بے مثال تشویش کے ساتھ 2022 میں داخل ہورہے ہیں یہ دلیل پیش کرتے ہوئے کہ انتہائی عدم مساوات کی موجودہ عالمی حالت دنیا کے غریب ترین لوگوں اور قوموں کے خلاف ’معاشی تشدد‘ کی ایک شکل ہے۔
مزیدپڑھیں: 188 ارب ڈالر کے مالک ایلون مسک دنیا کے مالدار ترین آدمی بن گئے، رپورٹ
رپورٹ کے مطابق لاکھوں لوگ آج بھی زندہ ہوتے اگر ان کے پاس ویکسین ہوتی لیکن وہ مر چکے ہیں، بڑی فارماسیوٹیکل کارپوریشنز ان ٹیکنالوجیز پر اجارہ داری کا کنٹرول برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
آکسفیم انٹرنیشنل کے اعداد وشمار کے مطابق 252 مردوں کے پاس افریقہ اور لاطینی امریکا سمیت کیریبین کی مجموعی طور پر ایک ارب خواتین سے زیادہ دولت ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ وبائی مرض کے دوران جہاں امیر بہت زیادہ امیر ہو گئے، وہیں 99 فیصد انسانیت کی آمدنی کو نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: امیر ملکوں کی وجہ سے کورونا وبا مزید 7 سال مسلط رہ سکتی ہے، ماہرین
آکسفیم کی رپورٹ عام طور پر سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس سے پہلے جاری کی جاتی ہے لیکن دنیا کے امیر ترین اور طاقتور افراد کا اجتماع اس سال وبائی امراض کی وجہ سے دوبارہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔