صحافتی تنظیموں نے فواد چوہدری کے میڈیا سے متعلق بیان کو ’سازش‘ قرار دے دیا

ویب ڈیسک  منگل 18 جنوری 2022
اے پی این ایس، سی پی این ای اور پی بی اے نے میڈیا ریونیو کے حوالے سے وفاقی وزیر کے بیان کو جعلی خبر قرار دیا—فائل فوٹو

اے پی این ایس، سی پی این ای اور پی بی اے نے میڈیا ریونیو کے حوالے سے وفاقی وزیر کے بیان کو جعلی خبر قرار دیا—فائل فوٹو

 اسلام آباد: میڈیا انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)، آل پاکستان نیوزپیر سوسائٹی (اے پی این ایس)، کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بیان کو ’فیک نیوز‘ اور اسے میڈیا ورکز اور مالکان کے مابین باہمی تعلقات کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ فواد چوہدری نے سماجی روابط  کی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میڈیا کے ریونیو میں 2018 سے 2021 میں 600 فیصد اضافہ ہوا ہے ، یہ خوش آئند بات ہے لیکن سوال یہ ہے اگر معیشت مستحکم نہ ہو تو اشتہارات میں اتنا اضافہ کیسے ممکن ہے؟

انہوں نے میڈیا مالکان سے کہا تھا کہ وہ میڈیا ورکرز کی تنخواہوں میں اضافہ کریں تا کہ انھیں بھی مہنگائی کا اثر کم لگنا شروع ہو۔

بعدازاں اے پی این ایس، سی پی این ای اور پی بی اے نے میڈیا ریونیو کے حوالے سے وفاقی وزیر کے بیان کو ’جعلی خبر‘ قرار دیا۔

میڈیا اسٹیک ہولڈرز کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ایک بیان میں واضح کیا گیا کہ فواد چوہدری کا بیان میڈیا ورکز اور مالکان کے باہمی تعلقات کے درمیان دراڑ ڈالنے کی منظم کوشش ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ قصداً غلط اعداد و شمار کا پھیلاؤ ہی دراصل فیک نیوز (جعلی خبر) ہے جس کا عملی مظاہرہ وفاقی وزیر اطلاعات کی ٹوئٹ ہے اور اگر انہوں نے اپنی لا علمی کے باعث ایسا کیا ہے تو فواد چوہدری کی اطلاعات کے مصدقہ ہونے پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

کمیٹی نے وفاقی وزیر کی ٹوئٹ میں میں بیان کیے گئے اعدادوشمار کو پہلے سے معاشی پابندیوں میں جکڑی صحافت پر ایک اور حملہ قرار دیا-

علاوہ ازیں میڈیا کی تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر اطلاعات فوری طور پر دانستہ خودساختہ اعداد و شمار پر مبنی ٹوئٹ سے دسبرداری کا اعلان کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔