بدلتے ہوئے کلینڈر کو اپنی طاقت بنائیے

منیرہ عادل  منگل 18 جنوری 2022
ماہ وسال کی تبدیلی آپ کی کام یابیوں کا سنگ میل بننی چاہئیے۔ فوٹو : فائل

ماہ وسال کی تبدیلی آپ کی کام یابیوں کا سنگ میل بننی چاہئیے۔ فوٹو : فائل

زندگی کے ساحل سے وقت کی لہریں ٹکراتی ہیں اور پلٹ جاتی ہیں۔

ماہ و سال کی گردش زندگی کے شب و روزکی آنکھ مچولی میں دن ہفتوں، ہفتے مہینوں اور مہینے سالوں میں تبدیل ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ہر بارہ مہینے بعد دیوار پر ٹنگے ہوئے کیلنڈر کے ہندسے تبدیل ہوتے ہیں اور ایک نئے سال کا آغاز ہوتا ہے، لیکن زندگیاں اسی ڈگر پر رواں دواں ہیں۔

وہی معمولات زندگی وہی روز و شب۔ گھریلو خواتین ہوں یا ملازمت پیشہ خواتین سبھی اپنی مصروفیات و فرائض کی انجام دہی میں مصروف نظر آتی ہیں۔ کیوں ناں اب کے برس اپنی زندگیوں میں کچھ نیاپن لایا جائے۔ ایک تازگی کا احساس۔ جینے کی نئی امنگ۔ سوچ کے دریچوں پر ایک دستک، جو شخصیت میں ایک نکھار پیدا کردے گی۔

گو کہ سال نو کا آغاز ہوئے کچھ دن گزر چکے ہیں، لیکن ہم اب بھی 2022ء کے ابتدائی دنوں میں موجود ہیں، اس لیے اگر آج سے اہداف کا تعین کر کے وقت گزارا جائے، تو وہی ہمارے سال نو کا ایک اچھا آغاز بن سکتا ہے۔ آئیے، آج سے کچھ اپنے لیے وقت نکالیں۔ یہ بہ ظاہر چھوٹی چھوٹی سی باتیں ہیں، جو غیر محسوس طریقے سے ہماری شخصیت پر خوش گوار اثرات مرتب کرتی ہیں۔
ان پر عمل کرکے دیکھیے۔

٭موجودہ لمحے کو جیئیں!

یہ لمحۂ موجود، یہ وقت اور یہ تاریخ، انسان کی زندگی میں دوبارہ نہیں آئے گی، لیکن ہمارے معاشرے میں اکثریت کا مزاج ہے کہ ماضی کی یادوں یا مستقبل کے اندیشوں میں گھر کر حال سے لطف اندوز نہیں ہوتے۔ کبھی ساحل سمندر کی گیلی ریت پر پیدل چلتے ہوئے لہروں کے شور کو محسوس کریں۔ تازگی کا ایک خوب صورت احساس جاگزیں ہوگا، مگر یہ اسی صورت میں ممکن ہے، جب ذہن اسی لمحے پر مرکوز ہو۔

ہر سوچ سے آزاد ہوکر اس وقت سے لطف اندوز ہوں۔ چاہے شام کی چائے پی رہے ہوں۔ بچوں کی شرارتیں۔ ان کا کھلکھلا کر ہنسنا۔ پرندوں کی دل نشیں چہچہاہٹ۔ اپنے پیاروں کا ساتھ۔ ان سب کو محسوس کیجیے۔ احساس ہوگا، آپ دنیا کی سب سے خوش نصیب خاتون ہیں۔ الغرض حال میں جیئیں اور خوش رہیں۔

٭ شکرگزار بنیے

زندگی کے اتار چڑھاو میں کبھی خوشی ہے تو کبھی غم۔ زندگی کبھی خوشیوں کے ’ہنڈولے‘ میں جُھلاتی ہے، تو کبھی مصائب کی آندھی بھی برداشت کرنی پڑ جاتی ہے اور اکثر ہم شکوہ کناں رہتے ہیں۔ جب کہ رب تعالٰی کی عطا کردہ ان گنت نعمتوں کو فراموش کر بیٹھتے ہیں۔ جس میں سب سے بڑی نعمت اچھی صحت ہے۔ کتنے ہی افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، کتنے ہی اسپتالوں میں داخل ہیں۔

بہت سے موذی امراض کا شکار ہیں، لیکن رب تعالٰی کا شکر ادا کریں کہ آپ خوب آرام سے بہت ساری ایسی چیزیں کھا سکتی ہیں، جو دوسرے میسر ہونے کے باوجود نہیں کھا سکتے۔ اس کے ساتھ ساتھ اِدھر اُدھر گھوم پھر سکتی ہیں۔ مسائل ہر ایک کے ساتھ ہیں، لیکن شکر گزاری کی عادت شخصیت میں طمانیت کا احساس پیدا کرتی ہے۔اور مزاج پر خوش گوار اثرات مرتب کرتی ہے۔

٭ مسکرائیے!

مسکراتا ہوا چہرہ دنیا کا خوب صورت چہرہ قرار دیا جاتا ہے۔ پرخلوص مسکراہٹ ایک بہترین تحفہ ہے، جو سامنے والے کے چہرے پر بھی مسکراہٹ بکھیر دیتا ہے۔ چہرے پر پھیلی ہوئی مسکراہٹ ذہنی طور پر آسودگی کا ایک احساس عطا کرتی ہے۔ مسکراتے ہوئے چہرے کے ساتھ سب سے ملیں۔ سبھی سہیلیاں آپ کی گرویدہ ہوجائیں گی۔

٭ نامکمل منصوبے / ادھورے خواب

سب کی زندگیوں میں کچھ نہ کچھ ایسے کام ہوتے ہیں، جو وہ کرنا چاہتی ہیں، لیکن وقت کی کمی کا گلہ کبھی ذمے داریوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ کتنے ہی خوابوں کو ادھورا چھوڑ دینے پر مجبور کر دیتا ہے۔ مثال کے طور پر کوئی خوب صورت کیلی گرافی کرنا چاہتی ہے۔ کسی کو کتاب لکھنے کا شوق ہے۔ غرض کوئی بھی ایسی خواہش جو آپ کا خواب ہو۔ ان کے لیے وقت کی منظم تقسیم بے حد ضروری ہے۔

ترجیحات کے تعین کے ساتھ اپنے روزمرہ معمولات کے وقت کا تعین کریں۔ کوشش کر کے دن بھر میں کم از کم آدھا گھنٹا اپنے لیے ضرور نکالیں۔ اور اس وقت کو اپنے من پسند مشغلے میں صرف کریں۔ آپ کو خوشی کا جداگانہ احساس ہوگا۔ یہ احساس شخصیت میں اعتماد پیدا کرے گا۔

٭ اپنی خامیوں کو خوبیوں میں بدل دیں

اپنی خامیوں کا ادراک کر کے ان کے تدارک کی کوشش ہی شخصیت کو بہتر بناتی ہے۔ اپنی منفی عادات کی جگہ مثبت عادات اپنانے کی کوشش کرنا ہی زندگی کو بہتری کی جانب گام زن کرتا ہے۔ یہ تبدیلی آسان نہیں، لیکن آہستہ آہستہ یہ ممکن ہوگا۔ اس کے لیے اپنی بھرپور کوشش کرنی ہوگی۔

ایک ڈائری میں تحریر کرلیں۔ اور ایک وقت کا تعین کرلیں۔ مثلاً اس ماہ کے اختتام تک مجھے اپنی اس عادت کو ختم کرنا ہے۔ وقت کا تعین اور تحریر ایک یاد دہانی کا کام کرتی ہے اور لگن پیدا کرتی ہے۔ یقین جانیے اس پر عمل کرکے آپ کی شخصیت مزید خوب صورت ہو جائے گی۔

٭ اپنا ہنر سکھائیے

خواتین کی اکثریت عموماً باہنر ہوتی ہے۔ کوئی اچھا کھانا پکانا جانتی ہے، تو کوئی کشیدہ کاری میں ماہر ہے۔ کوئی کیک اچھا بنانا جانتی ہیں، تو کوئی سلائی میں ماہر۔ اپنے ہنر کو کبھی خود تک محدود نہ رکھیں، بلکہ کسی نہ کسی کو ضرور سکھا دیں۔ جب کوئی آپ سے سیکھنے کے بعد کچھ بنائے گا، تو آپ کو سچی خوشی حاصل ہوگی اور اس دنیا سے جانے کے بعد بھی اپنے ہنر کی صورت میں وہ انسان زندہ رہے گا اور دعائیں ملتی رہیں گی۔

٭ ملاقات کے لیے وقت نکالیں

فی زمانہ معمولات زندگی کے ساتھ سماجی روابط کے جدید ذرایع نے مصروفیات کو اس قدر بڑھادیا ہے کہ بیش تر افراد بظاہر بہت مصروف، لیکن اپنی ذات میں تنہائی محسوس کرتے ہیں۔ کتنا ہی عرصہ بیت جاتا ہے، کسی عزیز سہیلی سے ملنا ہو یا کسی بزرگ رشتے دار کی عیادت کرنی ہو۔ وقت نہ ملنے کا شکوہ خواہش کو پایہ تکمیل تک پہنچنے نہیں دیتا۔ اب کے برس منصوبہ بندی کرلیں۔ کم از کم ہفتے میں ایک دفعہ ضرور کسی سے ملنے کے لیے جائیں۔

اپنی سہیلی، رشتے دار، میکہ، سسرال غرض کسی نہ کسی سے ملاقات کے لیے وقت نکالیں ۔ چاہے آدھے سے ایک گھنٹا ہی کیوں نہ ہو۔ اس سے تعلقات میں بہتری آتی ہے۔ سماجی روابط بہتر ہوتے ہیں اور سب سے بڑھ کر آپ کی اپنی ذات کو خوشی حاصل ہوتی ہے۔

یہ چند تجاویز ہیں۔ اس میں آپ مزید اضافہ بھی کر سکتی ہیں۔ اس برس ان پر عمل پیرا ہو کر دیکھیں۔ سال کے اختتام تک آپ پہلے سے بہتر و خوش گوار شخصیت کی مالک بن جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔