- شوہر کے مرنے کے بعد خاتون نے بیٹی کی پرورش کیلیے مرد کا حلیہ اپنا لیا
- سری لنکا میں غیر یقینی معاشی صورت حال، پیٹرول بھی غائب
- نیٹو کی توسیع سے نہیں بلکہ پڑوس ممالک میں فوجی تنصیبات سے خطرہ ہے، پوٹن
- وائٹ ہاؤس دوبارہ میرا گھر بنے گا، میلانیا ٹرمپ
- کراچی میں بولٹن مارکیٹ کے قریب دھماکا، خاتون جاں بحق اور 10 افراد زخمی
- قصبہ کالونی میں باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کردیا
- سوشل میڈیا پر خواتین کو جعلی ویڈیوز سے ہراساں کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
- ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے وزیراعظم خود میدان میں نکل آئے
- کراچی میں درجہ حرارت 41 ڈگری سے زائد ریکارڈ
- مہمند میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 9 دہشت گرد گرفتار، بھاری تعداد میں بارود برآمد
- نوپارکنگ سے موٹرسائیکل اٹھانا ٹریفک اہلکار اور لفٹنگ عملے کو مہنگا پڑگیا
- عمران خان کے دو موبائل فون چوری کرلیے گئے، شہباز گل کا دعویٰ
- حکومت کا موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور
- امریکی غلاموں کی حکومت کسی طور تسلیم نہیں کریں گے، عمران خان
- سندھ میں گاج ڈیم سات سال بعد بھی نہ بن سکا
- کلفٹن کے ساحل پر ماہی گیروں کی قسمت جاگ اٹھی، لاکھوں روپے مالیت کی مچھلیاں ہاتھ لگ گئیں
- واٹس ایپ کے اسٹیٹس فیچر میں کیا تبدیلی کی جانے والی ہے؟
- دنیا کی طویل العمر خاتون کی عمر کتنی ہے؟ بڑا دعویٰ
- صدر دھماکے میں پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والی لڑکی کا ڈراپ سین
- ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک اضافہ
چڑھتے چاند کی تاریخوں میں شارک کے حملے بڑھ جاتے ہیں، تحقیق

چڑھتے چاند کی تاریخوں میں شارک کے زیادہ تر حملے دن کی روشنی میں ہوئے ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
فلوریڈا: امریکی ماہرین کی ایک ٹیم نے دریافت کیا ہے کہ چڑھتی تاریخوں میں جب آسمان پر چاند زیادہ روشن اور بڑا ہوتا ہے، دنیا بھر میں شارک کے حملے بھی بڑھ جاتے ہیں۔
لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اس بارے میں وہ بھی اب تک کچھ نہیں جان سکے ہیں۔
اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز بات یہ معلوم ہوئی ہے کہ چڑھتے چاند کی تاریخوں میں شارک کے زیادہ تر حملے دن کی روشنی میں ہوئے ہیں۔
یعنی یہ نہیں کہا جاسکتا کہ شارک مچھلیاں رات کے وقت چاند کی روشنی سے متاثر ہو کر لوگوں پر بلا وجہ حملے کرتی ہیں۔
لیوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی اور فلوریڈا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس مشترکہ تحقیق کےلیے ’انٹرنیشنل شارک اٹیک فائلز‘ (ISAF) نامی عالمی ادارے کے فراہم کردہ اعداد و شمار استعمال کیے جو 1958 سے باقاعدہ طور پر مرتب کیے جارہے ہیں۔
ان اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 1958 سے 2016 کے دوران شارک مچھلیوں نے دنیا بھر میں 2,785 مرتبہ بغیر کسی وجہ کے انسانوں پر حملے کیے ہیں۔
ماہرین نے ان حملوں کے مقامات، مقامی وقت اور آسمان میں چاند کی کیفیت جیسی تفصیلات جمع کرنے کے بعد ان کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا کہ چڑھتے چاند کی تاریخوں میں شارک مچھلیوں کے ’بے وجہ‘ حملے واضح طور پر زیادہ تھے۔
اس کے برعکس گھٹتے چاند کی تاریخوں میں ان حملوں کی تعداد بہت دیکھی گئی۔
البتہ جس بات نے سائنسدانوں کو چکرا دیا، وہ یہ تھی کہ چاند کی بڑھتی تاریخوں میں شارک مچھلیوں کے زیادہ حملے دن کی روشنی میں ہوئے تھے کہ جب آسمان پر چاند ضرور موجود تھا لیکن سورج کے مقابلے میں اس کی روشنی نہ ہونے کے برابر تھی۔
کیا شارک مچھلیوں پر چاند کی کششِ ثقل اثر انداز ہوتی ہے جو انہیں لوگوں پر حملے کرنے کےلیے مجبور کرتی ہے؟ سائنسدانوں کے مطابق، اس بارے میں کچھ بھی کہنا فی الحال قبل از وقت ہوگا۔
ریسرچ جرنل ’فرنٹیئرز اِن میرین سائنس‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں ماہرین نے لکھا ہے کہ فی الحال ان کے پاس اتنے زیادہ اعداد و شمار نہیں کہ وہ شارک کے زیادہ حملوں کو چڑھتے چاند کا نتیجہ قرار دے سکیں۔
موجودہ معلومات اس طرف اشارہ ضرور کرتی ہیں لیکن حتمی نتیجے کےلیے زیادہ وسیع اور تفصیلی تحقیق کی ضرورت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔