حوثی حملہ، اسرائیل کی امارات کو سیکیورٹی اور انٹیلی جنس معاونت کی پیشکش

ویب ڈیسک  منگل 18 جنوری 2022
ہم مشترکہ طور پر انتہا پسند گروپوں کو شکست دے سکتے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کا تعزیتی خط میں پیغام (فائل فوٹو)

ہم مشترکہ طور پر انتہا پسند گروپوں کو شکست دے سکتے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کا تعزیتی خط میں پیغام (فائل فوٹو)

یروشلم: ابوظبی میں ہونے والے حوثی باغیوں کے حملے کے بعد اسرائیلی نے متحدہ عرب امارات کو سیکیورٹی انٹیلیجنس میں معاونت کی پیش کش کردی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کو تعزیتی خط لکھا جس میں انہوں نے ایک روز قبل ابوظبی میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے حوثی باغیوں کے راکٹ حملے میں تین شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ساتھ چلنے اور انتہا پسند تنظیموں کو شکست دینے کی پیش کش کی۔

اپنے خط میں اسرائیلی وزیراعظم نے لکھا کہ ’اسرائیل خطے میں جنگ اور انتہا پسندی کے خلاف ہے، ہم اپنے اتحاد سے مشترکہ دشمن کو باآسانی شکست دے سکتے ہیں‘۔ نفتالی نے لکھا کہ ’اسرائیل اس جنگ میں ابوظبی کے شانہ بشانہ ہے اور ہم ہر قسم کے تعاون کو بھی تیار ہیں‘۔

مزید پڑھیں: سعودی اتحاد کی یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پربمباری ، 12 افراد ہلاک

انہوں نے لکھا کہ ’اگر یو اے ای چاہیے تو عوام کی حفاظت اور اس طرح کے حملوں کو ناکام بنانے کے لیے اسرائیل کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ متحدہ عرب امارات کو کسی بھی حملے کی صورت میں پیشگی اطلاع اور جوابی کارروائی کی معاونت فراہم کرسکتی ہے‘۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں منگل کے روز تین پیٹرولیم ٹینکرز پر ڈرون راکٹ حملے ہوئے، جس میں پاکستانی سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوئے۔

راکٹ حملے کے بعد ابوظبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب نئی تعمیر ہونے والی عمارت میں خوفناک آتشزدگی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سمیت 3 افراد جاں بحق؛ یو اے ای کا ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا عندیہ

یمن کے حوثی باغیوں نے میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کی اور اس کارروائی کو اپنے خلاف جاری آپریشن کا ردعمل قرار دیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ عبداللہ بن زاید نے کہا کہ ہم ان دہشت گردانہ حملوں کا بھرپور جواب دینے کا حق رکھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔