- وزیراعلیٰ پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور
- حکومت قبل از وقت انتخابات کراسکتی ہے، خالد مقبول صدیقی
- پنجاب حکومت کو دھچکا؛ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو کام جاری رکھنے کی اجازت
- دعا زہرا کی ساس کی عدالت میں پولیس کیخلاف ہراساں کرنے کی درخواست دائر
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر 6 ہزار580 میگاواٹ ہوگیا
- چیئرمین نیب نے تقرریوں اور تبادلوں پر فوری پابندی عائد کردی
- لیڈی کانسٹیبل اقراء قتل کیس میں نیا موڑ، ایس پی سمیت چاروں ملزمان غائب
- شہبازشریف مقتدر حلقوں سے ڈیڑھ سال کی گارنٹی کی بھیک مانگ رہے ہیں، شیخ رشید
- شعیب اختر نے بالنگ ایکشن غیر قانونی قرار دینے پر سہواگ کو کرارا جواب دے دیا
- پاکستان کیخلاف سیریز اور کامن ویلتھ گیمز کیلئے آسٹریلوی ویمن کرکٹ ٹیم کا اعلان
- عمران خان سے انتظار نہیں ہوگا
- عمر چیمہ کی برطرفی کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل
- وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ دورۂ کراچی
- پریشر والے گوشت کی فروخت کمشنر کراچی نے نوٹس لے لیا
- سندھ میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف آپریشن، لاکھوں بوریاں برآمد
- کرو مہربانی تم اہلِ زمیں پر۔۔۔۔!
- بہتر زندگی اور موت
- اخوّتِ اسلامی
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی عمران کے دورہ روس کی حمایت
- ڈاکٹروں کا کارنامہ؛ مریض کے گردے سے 206 پتھریاں نکال لیں
بھارتی آرمی چیف، وزیرداخلہ کی گرفتاری کیلئے برطانیہ میں درخواست

لافرم نے سال 2020 اور 2021 کے درمیان 2 ہزار شواہد کا جائزہ لیا:فوٹو:فائل
لندن: کشمیریوں کے قتل میں ملوث ہونے پربرطانوی لا فرم نے بھارتی آرمی چیف اوروزیرداخلہ کی گرفتارکے لئے لندن پولیس کو درخواست دے دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی ایک لا فرم نے بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکنڈ اوربھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ کی گرفتاری کے لئے لندن پولیس ڈپارٹمنٹ کے وارکرائم یونٹ میں درخواست جمع کرا دی۔
درخواست کے مطابق اس بات کے متعدد ثبوت موجود ہیں کہ بھارتی آرمی چیف اوروزیرداخلہ کشمیریوں پرمظالم، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اورعام کشمیری شہریوں کے کے اغوا اورقتل کے ذمہ دار ہیں۔بھارتی فوجیوں نے آرمی چیف اوربھارتی وزیرداخلہ کے احکامات پرکشمیریوں پرانسانیت سوز مظالم ڈھائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی آرمی چیف اوروزیرداخلہ جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں اس لئے انہیں گرفتارکیا جائے۔
لا فرم کے بیان کے مطابق درخواست لندن میڑوپولیٹن پولیس کے وار کرائم یونٹ میں جمع کرائی گئی ہے جس کے ساتھ بڑی تعداد میں ثبوت بھی فراہم کئے گئے ہیں۔
لافرم نے سال 2020 اور 2021 کے درمیان 2 ہزار شواہد کا جائزہ لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔