- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
ترک صدر کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا عندیہ
انقرہ: صدر طیب اردوان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا عندیہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی صدر ایزاک ہرزوگ جلد ترکی کا دورہ کرسکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سربیا کے صدر الیگزینڈر ووجچ ترکی کے دورے پر پہنچے جہاں ان کے ہم منصب نے پُرتپاک استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دوران ملاقات درجنوں معاہدے بھی طے پائے۔
ملاقات کے بعد ترک صدر طیب اردوان اور سربیا کے صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ ایک سوال کے جواب میں ترک صدر نے انکشاف کیا کہ اس وقت اسرائیلی صدر ہرزوگ کے ساتھ ہمارے مذاکرات جاری ہیں اور عین ممکن ہے کہ وہ ترکی کا دورہ کریں۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ بھی ترکی کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاملے پر مثبت موقف رکھتے ہیں اور ترکی کا ہدف بھی مثبت سوچ کے ساتھ کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا ہے۔
اس موقع پر صدر اردوان نے یہ بھی کہا کہ بحیثیت سیاست دان ہم لڑائی جھگڑے نہیں بلکہ امن کا رجحان رکھتے ہیں۔ اگر خطے میں قیام امن کے لیے ’’پیٹرول‘‘ وسیلہ بن سکتا ہے تو ہم اسے استعمال کریں گے۔
تاہم انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر پیٹرول امن کا وسیلہ نہیں بنتا تو ہر ملک اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہے، سب کی اپنی ترجیح ہوتی ہے لیکن یہ بھی بتا دیں کہ ہم نے ڈرلنگ اور بحری جہاز بے وجہ نہیں خریدے۔
ترک صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے بحیرہ روم کی متنازع گیس پائپ لائن کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا ہے اور ترکی کے پاس دوسرا آپشن نہیں بچا ہے۔
اسرائیل اور ترکی کے درمیان تعلقات 2010 میں منقطع ہوگئے تھے جب غزہ کی پٹی میں جانے والے ترکی کے چھوٹے بحری بیڑے پر اسرائیلی فوج نے حملہ کردیا تھا جس میں 10 شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔