- صحافی کے سوالات پرعمران خان سیخ پا؛ مختصرجواب دے کرپریس کانفرنس چھوڑ کر چلےگئے
- دودھ خریدنے کیلئے دکان پر آنے والا شخص اچانک کروڑ پتی بن گیا
- ڈی سیٹ کا معاملہ؛ ترین گروپ کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں فوم کے گودام میں خوفناک آتشزدگی سے بھاری مالیت کا سامان جل کر خاکستر
- شہباز تتلہ کیس میں ایس ایس پی مفخر عدیل کو عمر قید کی سزا
- حالیہ ہفتے 23 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں، ادارہ شماریات
- اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کیس میں ایمان مزاری کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت
- پٹرول کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار عمران خان ہے، مریم اورنگزیب
- جعلی ویزے پر جرمنی جانے والا مسافر کراچی ایئرپورٹ پر گرفتار
- بلوچستان بلدیاتی انتخابات، الیکشن مہم پر رات 12 بجے کے بعد پابندی عائد
- شہباز شریف آئندہ ہفتے ترکی کا دورہ کریں گے، دفتر خارجہ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ڈالر کی پیش قدمی رک گئی
- جیوانی سے پکڑی گئی مچھلی ایک کروڑ35 لاکھ 80 ہزارروپے میں نیلام
- بھارت میں فوجی ٹرک دریا میں گرنے سے 7 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی
- نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین
- مقامی مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 2100 روپے کمی
- 70 سالہ پاکستانی نے ہاتھوں سے سیب توڑنے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا
- گہرے زخموں کی ’حیاتیاتی ویلڈنگ‘ کرنے والے ٹیکنالوجی وضع کرلی گئی
- چلنے اور شکل یاد رکھنے والا دنیا کا سب سے چھوٹا روبوٹ
- ملکہ برطانیہ کی پلاٹینیئم جوبلی پر 15 کلو سونے کا دیدہ زیب سکہ تیار
شدید برفباری میں کھال کو گلنے سڑنے سے بچانے والی کریم ایجاد

بھارتی سائنسداں نے ایسی کریم بنائی ہے جو انسانوں کو فراسٹ بائٹ سے بچاسکے گی۔ فوٹو: فائل
نئی دہلی: شدید سردی اور برف میں کام کرنے والے افراد، مہم جو اور سپاہیوں کو ایک ہی خطرہ لاحق رہتا ہے: فراسٹ بائٹ یا برف گزیدگی؛ جس میں ناقابلِ برداشت سردی سے متاثرہ جسمانی اعضا گل سڑ کر تباہ ہوجاتے ہیں جنہیں کاٹنا پڑ جاتا ہے اور متاثرہ شخص ساری زندگی کےلیے معذور ہو کر رہ جاتا ہے۔ اب ایک خاص کریم انہیں فراسٹ بائٹ کے حملے اور اعضا کی بریدگی سے بچاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ فراسٹ بائٹ میں جلد کے اندر برف جاکر کرسٹلز (قلموں) کی شکل میں ڈھل جاتی ہے۔ اس کے بعد ہاتھ پیرسن ہوتے ہیں، پھرحس ختم ہوجاتی ہے اور جلد سیاہ پڑجاتی ہے۔ اس کی شدید کیفیت میں اعضا کو کاٹنا پڑجاتا ہے۔
امریکی کیمیکل سوسائٹی کے تحت ’اپلائیڈ بایومیٹیریلز‘ جرنل میں شائع شدہ ایک رپورٹ میں بھارت میں انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹی گریٹوو بائیلوجی کی ڈاکٹر منیا گنگولی کی تیارکردہ اس کریم کی روداد شائع ہوئی ہے۔ منیا اور ان کے ساتھیوں نے خلیات کو منجمد (فریز) کرنے والے کیمیائی اجزا اور خلیات کے اندر برفیلے کرسٹل بننے سے روکنے والے ڈائی میتھائل سلفوکسائیڈ (ڈی ایم ایس او) کو باہم ملایا ہے۔ اس میں پولی وینائل الکحل (پی وی اے) ملائی گئی ہے جو خلیات کے درمیان برف جمنے روکتی ہے۔ اس طرح انہوں نے ایک مؤثرمرہم بنایا ہے۔
اب باری باری ڈی ایم ایس او اور پی وی اے کی مختلف مقداروں کو زندہ خلیات پرآزمایا گیا۔ تجربہ گاہ میں یہ سب خلیات سرد ماحول میں رکھے گئے تھے اور کریم سے انہیں منجمد ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ معلوم ہوا کہ اگر ڈی ایم ایس او کی دو فیصد مقدار کو 1.6 ملی گرام فی ملی لیٹر پی وی اے سے ملایا جائے تو اس کے بہترین نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ یعنی اس ترکیب سے خلیات کو 80 فیصد کامیابی سے برف بننے اور تباہ ہونے سے بچالیا گیا۔
اس مرہم سے جلد کی سطح اور دیگر حصے بھی فریز ہونے سے بچ گئے۔ اب مرہم کو سِن اے ایف پی کا نام دیا گیا۔ اگلے مرحلے میں اسے ایلوویرا (گھیکوار) کی جیلی میں ملا کر ایک چوہے پر ملا گیا۔ پندرہ منٹ بعد چوہے کو انتہائی سرد ماحول میں رکھا گیا۔ حیرت انگیز طور پر چوہا سردی کے وار سے محفوظ رہا اور اس کے خلیات بھی برقرار رہے۔
پھر ایک اور چوہے میں 30 منٹ یا اس سے قبل کریم لگائی گئی اور اسے بھی انتہائی سرد ماحول میں رکھا گیا لیکن مرہم کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اور چوہے کے اعضا برف سے شدید متاثر ہوئے۔ اس سے معلوم ہوا کہ 15 منٹ قبل کریم لگانے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
اب اس اینٹی فراسٹ بائٹ کریم کو تجارتی پیمانے پر تیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس تحقیق کی فنڈنگ امریکی ڈیفینس اینڈ ریسرچ پراجیکٹ ایجنسی (ڈارپا) نے کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔