- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
پنجاب میں میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ جاری کرنیوالے نوے فیصد ڈاکٹرز ناتجربہ کار قرار
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ جاری کرنیوالے 90 فیصد ڈاکٹرز کو ناتجربہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوے فیصد طبی عملہ جانتا ہی نہیں کہ زخمی کا طبی معائنہ کیسے کرنا ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے محمد ناصر کی اندراج مقدمہ کیلئے دائر درخواست پر 13 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
محمد ناصر نے زخمی ہونے پر اندراج مقدمہ کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا.عدالت نے محمد ناصر کی اندراج مقدمہ کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ جاری کرنیوالے 90 فیصد ڈاکٹرز ناتجربہ کارہیں ، نوے فیصد طبی عملہ جانتا ہی نہیں کہ زخمی کا طبی معائنہ کیسے کرنا ہے۔ چئیرمین ڈسٹرکٹ اسٹینڈنگ میڈیکل بورڈ بہرہ بنا ہوا ہے۔
عدالتی فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کم از کم اہلیت پر پورا نہ اترنے والے ماہرین نہیں کہلائے جاسکتے.میڈیکولیگل فوجداری کیسز کے فیصلے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ڈاکٹر میڈیکولیگل سرٹیفیکیٹ رائے کی وجوہات بتانے کا پابند ہوگا۔ طبی معائنہ کار کی رائے کی وجوہات پر علیحدہ خانہ بنایا جائے.
عدالتی فیصلہ میں حکم دیا گیا ہے محکمہ صحت ناتجربہ کارڈاکٹر کو سرٹیفکیٹ کی ذمہ داری نہ دے.طبی معائنہ کار کی کم از کم اہلیت کو پیمانہ بنایا جائے. ڈاکٹرز کی محض ایک ماہ تربیت انتہائی کم ہے. میڈیکولیگل کیلئے تربیت کے دورانیہ کو ایک ماہ سے بڑھایا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ڈاکٹر اور اسکے نگران ادارے فوجداری انصاف کو بھول چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔