- پشاورایئرپورٹ پر3 کلوآئس ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- کراچی میں آئندہ ہفتے موسلادھار بارش کی پیش گوئی
- حکومت کا عمران خان حکومت کے خلاف تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان
- ایف بی آر نے آئی ایم ایف کے طے کردہ ہدف سے زیادہ ٹیکس وصول کرلیا
- چین سے قرض ملنے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے
- کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 18 فیصد سے زیادہ ہوگئی
- پیپلز بس سروس کے روٹ 2 کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا، شرجیل انعام میمن
- پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں تقریباً 5روپے اضافے کی سفارش
- آن لائن کمپیوٹر پروگرامنگ پلیٹ فارم ٹیورنگ نے پاکستان کا رخ کر لیا
- عہدے آنی جانی چیز ہے اصل کام مخلوق کو راضی کرنا ہے، حمزہ شہباز
- ترکی میں کئی فٹ بلندی سے گرنے والا شیرخوار بچہ محفوظ رہا
- نیٹو نے چین کو مغربی ممالک کے مفادات اور سلامتی کیلیے چیلنج قرار دے دیا
- ایک برس قبل انتقال کرجانے والا شخص بیٹی کو رخصت کرنے پہنچ گیا
- روپے کی نسبت ڈالر مزید تنزلی سے دوچار
- پنجاب کے مینڈیٹ کو ہتھیانے کی کوشش کرنے والے انتخاب روکنے پر بضد ہیں، مریم نواز
- ٹک ٹاک چیلنج سے فلوریڈا ساحل پر گہرے گڑھے پڑگئے
- بلوچستان میں ٹرک اور کار میں تصادم، خاتون سمیت چار جاں بحق
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 350 روپے کمی
- خیبرپختونخوا میں بجلی کا شارٹ فال 1600 میگا واٹ تک پہنچ گیا
- نیوٹرلز کو بتادیا ملک غیرمستحکم ہوا تو یہ لوگ سنبھال نہیں سکیں گے، عمران خان
رمضان شوگر مل ریفرنس؛ حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست واپس لے لی

حمزہ شہباز کا نیب ترمیمی آرڈیننس سے فائدہ نہ لینے کا فیصلہ
لاہور: احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل ریفرنس میں بڑی پیش رفت ہوگئی۔
احتساب عدالت لاہور میں حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس، آشیانہ اقبال ریفرنس اور منی لانڈرنگ و آمدن سے زائد اثاثہ جات کیسوں کی سماعت ہوئی۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
حمزہ شہباز نے نیب کے ترمیمی آرڈیننس سے فائدہ لینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور اپنی بریت کی درخواست واپس لے لی۔
احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے رمضان شوگر مل ریفرنس پر کارروائی 27 جنوری تک ملتوی کر دی۔
بعدازاں عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ حمزہ شہباز نیب کی دونوں ترامیم کا فائدہ نہیں لینا چاہتے، یہ ترامیم حکومت نے اپنے فائدے کے لیے کروائی ہیں، یہ این آر او ہے اور ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔