نور مقدم کیس؛ مرکزی ملزم ظاہر جعفر ذہنی و جسمانی طور پر فٹ قرار

ویب ڈیسک  جمعرات 20 جنوری 2022
 اسلام آباد کی رہائشی نور مقدم کو رواں سال 20 جولائی کو قتل کر دیا گیا تھا—فائل فوٹو

اسلام آباد کی رہائشی نور مقدم کو رواں سال 20 جولائی کو قتل کر دیا گیا تھا—فائل فوٹو

 اسلام آباد: اڈیالہ جیل ہسپتال کے ڈاکٹرز نے نور مقدم کیس کا مرکزی ملزم ظاہر جعفر ذہنی و جسمانی طور پر فٹ قرار دے دیا۔

ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں نورمقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی اور مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو اسٹریچر پر کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت ڈاکٹرز نے ظاہر جعفر سے متعلق رپورٹ ایڈیشل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں جمع کرائی جس میں ظاہر جعفر کی صحت سے متعلق تفصیلات موجود تھیں۔

ڈاکٹروں نے اپنی رائے دی کہ ملزم ظاہر جعفر کا متعدد مرتبہ میڈیکل چیک اپ کیا گیا، ماہر نفسیات نے بھی معائنہ کیا اور ملزم کو مکمل فٹ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس؛ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے نکال دیا گیا

 واضح رہے کہ یکم دستمبر کو اسلام آباد کی  ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں نورمقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران ملزم ظاہرجعفرکے وکیل نے ملزم کے ذہنی مریض ہونے کی درخواست دائر کی تھی  اور ظاہرجعفرکے وکیل نے عدالت سے میڈیکل بورڈ تشکیل دے کرچیک اپ کی بھی استدعا کی۔

اسلام آباد کی رہائشی نور مقدم کو رواں سال 20 جولائی کو قتل کر دیا گیا تھا۔ نور مقدم کے قتل کی ایف آئی آر اُن کے والد اور سابق سفیر شوکت مقدم کی مدعیت میں درج کروائی گئی تھی جس میں مقتولہ کے دوست ظاہر جعفر کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔