- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
برطانوی حکومت پر حزبِ اختلاف کو بلیک میل کرنے کا الزام
لندن: برطانوی حکومتی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کے اراکین نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن کیخلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کرنے پر انہیں حکومت کی طرف سے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کنزرویٹیو پارٹی اور برطانوی پارلیمنٹ کے رُکن ویلیم ریگ نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ پر حکومت کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ وزیر اعظم بورس جانسن کیخلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ سے حتی الامکان گریز کریں۔
مزید پڑھیے: برطانوی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا
پبلک ایڈمنسٹریشن اور آئنی امور کمیٹی کی صدارت کر رہے ولیم ریگ نے اپنے بیان میں کہا کہ جو رپورٹس میں نے دیکھی ہیں وہ بلیک میلنگ کے زمرے میں آتی ہیں۔ ساتھی اراکین سے گزارش ہے کہ وہ اسے ہاؤس آف کامنز اور میٹروپولیٹن پولیس کو رپورٹ کریں۔
تاہم ترجمانِ حکومت کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت پر ان سنگین الزامات کے شواہد سامنے لائے جائیں۔ اگر ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت موجود ہے تو ان کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔