بھارت میں وزیر تعلیم نے حجاب کو ڈسپلن کی خلاف ورزی قرار دے دیا

ویب ڈیسک  جمعـء 21 جنوری 2022
کالج کی طالبات میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے

کالج کی طالبات میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے

بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک گورنمنٹ کالج میں مسلم طالبات کے حجاب پہن کر آنے پر کالج کی انتظامیہ اور طالبات میں 3 ہفتے سے جاری تنازعہ شدت اختیار کرچکا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک کے وزیر تعلیم نے این ڈی ٹی وی کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسکول اور کالجوں میں حجاب کرنا ڈسپلن کیخلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول یا کالجز اپنی مذہبی روایات کو اپنانے کی جگہ نہیں ہے۔

دوسری جانب مسلم طالبات کا کہنا ہے کہ یہ ان کے بنیادی حق چھیننے کے مترادف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرد حضرات لیکچرار کے سامنے وہ حجاب لیتی ہیں۔ عالیہ نامی طالبہ نے بتایا کہ ہمیں آج بھی حجاب کی وجہ سے کلاسوں میں بیٹھنے نہیں دیا گیا۔

عالیہ نے مزید کہا کہ 20 دن گزرچکے ہیں اور ہمیں کلاسوں میں آنے سے روکا جارہا ہے۔ حجاب کرنے کی اجازت ہمیں آئین نے دی ہے، کالج ہمیں کیوں روک رہا ہے؟۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔