- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
پہلی مرتبہ انسان میں خنزیر کے دو گردوں کی کامیاب پیوندکاری
الباما: ابھی ہم انسان میں خنزیر کے دل کی پیوندکاری پر بحث کر ہی رہے تھے کہ سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ دونوں ناکارہ گردوں والے ایک مریض میں خنزیر کے دو گردے لگانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
یہ گردے 57 سالہ جِم پارسن کو لگائے گئے ہیں جو اس سے قبل مصنوعی طبی نظام پر زندگی گزاررہے تھے۔ ان کے گردے ناکارہ ہوچکے تھے اور مزید زندگی کی امید بھی نہیں تھی۔
جم پارسن ایک حادثے کے شکار ہوکر دماغی موت کے شکار ہوچکے ہیں اور وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ڈاکٹروں نے انسانی فلاح کی خاطران کے اہلِ خانہ سے اجازت لی اور جِم کے ناکارہ گردے نکال کر خنزیر کے گردے لگائے گئے۔
یہ طویل آپریشن یونیورسٹی آف الباما ایٹ برمنگھم (یو اے بی) کے ڈاکٹر جیم لوک نے کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جانوروں سے اعضا کی منتقلی (زینوٹرانسپلانٹیشن) میں یہ ایک اہم پیشرفت ہے جسے طبی دنیا کا سنگِ میل کہا جاسکتا ہے۔
یہ بلاگ بھی پڑھیے: انسانی جسم میں خنزیر کا دل… آخر کیوں؟
’ہم نے ناکارہ گردے کے آخری اسٹیج پر موجود مریض میں خنزیری گردوں کی پیوندکاری کے تمام مراحل اور معلومات کے درمیان موجود خلا کو عبور کیا ہے،‘ ڈاکٹر جیم نے کہا۔
جینیاتی تبدیلیوں سے جانوروں کے اعضا انسانوں میں منتقلی کا علم زینوٹرانسپلانٹیشن کہلاتا ہے جس پر عشروں سے تحقیق ہورہی ہے۔ اس ضمن میں خنزیر سب سے بہترین امید ثابت ہوئے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ان کے اعضا کو جینیاتی طور پر بدل کر انسانوں کےلیے قابلِ قبول بنانا قدرے آسان ہوتا ہے۔ دوم خنزیروں کے دل، جگر، گردوں کی جسامت انسانی اعضا کے برابر ہوتی ہے۔
اس سے قبل خنزیر کا ایک گردہ انسان میں کامیابی سے لگایا گیا تھا اور اب دو گردوں کی پیوندکاری کا یہ پہلا واقعہ ہے جو بہت کامیاب رہا۔ اس کے علاوہ خنزیروں سے انسانی دل کے والو اور دیگر اعضا منتقل کرنے کے واقعات بھی ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹر جیم کے مطابق، انسانوں سے قبل بندروں اور چمپانزی پرخنزیر کے گردوں کی تفصیلی آزمائش کی گئی تھی۔
جم پارسن موٹرسائیکل ریسنگ میں حادثے کے شکار ہوئے اور وینٹی لیٹر پر ہیں۔ چار گھنٹوں پرمحیط آپریشن کے بعد ان کے جسم نے گردوں کو رد نہیں کیا کیونکہ خنزیر کے گردوں کے دس جین تبدیل کئے گئے جو اعضا کے مسترد کرنے کی وجہ بن سکتے تھے۔
ماہرین نے دیکھا کہ گردے ٹھیک چل رہے ہیں۔ ان میں خون صاف کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور صرف پندرہ منٹ بعد ہی انہوں نے پیشاب بنانا شروع کردیا تھا۔ ماہرین نے مسلسل 77 گھنٹوں تک گردوں کو کارکردگی کا معائنہ کیا جس میں گردے بہترین حالت میں کام کررہے تھے۔
ماہرین نے جم کے اہلِ خانہ سے کہا کہ ان کی اتنی بڑی قربانی کے بعد اس ماڈل کو ’پارسن ماڈل‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔