- برطانوی رکن پارلیمنٹ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار
- اتحادی جماعتوں کا 2023 تک حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ
- وسیم اکرم اور وقار یونس جیسا کامیاب بولر بننا چاہتا تھا، ڈیرن گف
- وزیرخارجہ امریکا پہنچ گئے، امریکی ہم منصب سے 18 مئی کو ملاقات طے
- آٹھ سالہ پولیس سروس کے بعد کتے کی ریٹائرمنٹ کی ویڈیو وائرل
- سپریم کورٹ نے لوٹوں کے خلاف فیصلہ دے کر پاکستان کی اخلاقیات کو گرنے سے بچالیا، عمران خان
- رواں سال 34 لاکھ امریکی جلد کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں، رپورٹ
- حکومت کا مستحق لوگوں کو پیٹرولیم مصنوعات پر ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کیلیے پلان تشکیل
- چلتی گاڑی کو درست نشانہ بنانے کیلیے چین کا ہائپر سونک میزائل کا منصوبہ
- سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کو کالعدم قرار دینے کے لیے ایم کیو ایم عدالت پہنچ گئی
- موسمیاتی تبدیلی، آم کی پیداوار میں 60 فیصد کمی
- پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھائے بغیر معیشت دم توڑ جائے گی، مریم نواز
- محمد یوسف ٹاپ سے لوئر آرڈر تک ٹیم کی بیٹنگ مستحکم کرنے کے خواہاں
- سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطلب ہے اسمبلیاں تحلیل اور حکومت ختم ہو گئی، فواد چوہدری
- عالمیِ یومِ فشارِخون: بلڈ پریشر کم کرنے والی غذائیں
- بھارت کا افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کا عندیہ
- خبردار! آپ کا خون پلاسٹک کے ذرات سے بھرا ہو سکتا ہے
- خاتون کو زیادتی کے بعد بلیک میل کرنے والا ساتھی ملزمہ سمیت گرفتار
- سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- امریکی شہری 111 ٹی شرٹ پہن کر میراتھن میں شریک
صدر مملکت نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں بطور جج تعیناتی کی منظوری دے دی

جسٹس عائشہ ملک پیر کو عہدے کا حلف اٹھائیں گی۔—فائل فوٹو
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں بطور جج تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
علاوہ ازیں صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے نوٹی فکیشن جا ری کر دیا ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ جسٹس عائشہ ملک کی جانب سے 24 جنوری (بروز پیر) بطور سپریم کورٹ جج حلف اٹھائے جانے کا امکان ہے۔
جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی نے خاتون جج کی سپریم کورٹ تعیناتی کی سفارش تھی۔
سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک پیرکو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی، جن سے چیف جسٹس آف پاکستان گلزاراحمد حلف لیں گے۔
جسٹس عائشہ ملک کی سادہ اورپروقارتقریب حلف برداری سپریم کورٹ میں ہوگی، جس میں سپریم کورٹ کےججز،اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرلز، سینیئر وکلاء اور عدالتی عملہ شرکت کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔