- کراچی میں اب صرف کچی آبادیاں یا گوٹھ بن رہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- سخت مالیاتی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے، وزیرخزانہ
- بھارت کی ریاستی دہشتگردی،3 کشمیری نوجوان شہید
- اسلام آباد راولپنڈی میں حالات معمول پر آنا شروع
- ایشیا ہاکی کپ؛ پاکستان آج جاپان کے مدمقابل آئے گا
- پاکستانی سیاست اور بے یقینی کی صورتحال
- کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی دھرنا ختم
- یاسین ملک کی سزا کیخلاف عالمی عدالت انصاف جائیں گے،مشعال ملک
- پتوکی میں ڈاکوؤں کی 15 سالہ لڑکی سے زیادتی
- ہسپانوی غوطہ خور نے سالگرہ کے دن وھیل کی جان بچالی
- عمران خان کیخلاف حکومت کی توہین عدالت کی درخواست، سپریم کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل
- پاکستان کے خلاف کرکٹ، بھارتی سیاسی داؤ پیچ سے آئی سی سی بھی بے بس
- سری لنکا کے حالات، آسٹریلوی کرکٹرز گھبرا گئے
- متروک الاستعمال کھیتوں کی بحالی موسمیاتی تغیر کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، تحقیق
- ذیابیطس، بڑھاپے اور ذہنی کمزوری کو بڑھاوا دیتی ہے
- کسٹم حکام ممنوعہ اشیا ضبط کرنے لگے، اوورسیز پاکستانی پریشان
- عمران خان کا سازش کاالزام خیالی ہے، برطانوی وزیر
- بنوں میں 4 گاڑیوں میں تصادم،2 خواتین سمیت 5 افرادجاں بحق
- لانگ مارچ، جڑواں شہروں میں معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی
- عمران خان کا لانگ مارچ ریڈزون پہنچ کر ختم، انتخابات کے اعلان کیلئے حکومت کو 6 روز کی مہلت
امریکی صدر افغانستان میں اپنی ناکامی اور نااہلی کے سوال پر بھڑک اُٹھے

نااتفاقی کے باعث افغانستان میں کوئی حکومت قائم نہیں ہ۰وسکی، فوٹو: فائل
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان میں اپنی ناکامی اور نااہلی کے سوال پر طیش میں آگئے اور الٹا صحافیوں پر ہی سوال داغ دیا کہ کیا آپ افغانوں کو ایک حکومت پر متحد کرسکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر جوبائیڈن افغانستان سے فوجیوں کے انخلا اور 20 سالہ جنگ کو ضائع کرنے کے سوال پر صحافیوں پر برس پڑے۔
امریکی صدر نے جواب میں صحافیوں سے کہا ہے کہ افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کی وجہ یہ بھی تھی کہ جنگ زدہ ملک میں سب کو ایک حکومت کے تحت متحد کرنا ممکن نہیں رہا تھا اور اگر آپ میں سے کوئی ایسا کرسکتا ہے تو ہاتھ کھڑا کرے۔
صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ افغانستان حکومتوں کا قبرستان اسی لیے رہا ہے کیوں کہ وہاں اتحاد ناپید ہے۔ ہم ہر ہفتے اس 20 سالہ جنگ پر ایک ارب ڈالر خرچ کر رہے تھے اور مزید اس خرچے کے متحمل نہیں ہوسکتے تھے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ افغانستان سے فوجی انخلا کا فیصلہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ہوا تھا اور ہم نے اسے عملی جامہ پہنایا ہے تاکہ قیمتی جانوں، وسائل اور اخراجات کو بچایا جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔