لیاری میں فائرنگ، بم حملے، نوجوان ہلاک، درجن سے زائد افراد زخمی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 15 فروری 2014
پھرسے مسلح تصادم، پولیس اور رینجرز نے اہالیان لیاری کو گینگسٹرز کے رحم وکرم پر چھوڑدیا۔ فوٹو: فائل

پھرسے مسلح تصادم، پولیس اور رینجرز نے اہالیان لیاری کو گینگسٹرز کے رحم وکرم پر چھوڑدیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: لیاری  میں بالادستی قائم کرنے کیلیے عذیر اور بابا لاڈلا کے کارندوں میں پھر سے مسلح تصادم شروع ہوگیا،فائرنگ اوربموں سے حملوں میں نوجوان ہلاک اورایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے،پولیس اور رینجرز نے اہالیان لیاری کومکمل طور پر گینگسٹرز کے رحم وکرم پر چھوڑدیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کو کلاکوٹ،کشتی چوک ، جھٹ پٹ مارکیٹ ،مولوی عثمان پارک اور دھوبی گھاٹ پر بابا لاڈلا اور عذیر بلوچ گروپ کے درمیان ایک مرتبہ پھرمسلح تصادم شروع ہوگیا ،اس دوران شدیدفائرنگ،کریکر،دستی بموں سے حملوں کی زدمیں آکر کلاکوٹ کے علاقے میں30سالہ مظفر اقبال ہلاک ہوگیا، مقتول رکشا ڈرائیور اورحاجی کیمپ کا رہائشی تھا۔کشتی چوک اور مرزاآدم خان دھماکوں سے گونج اٹھا اور علاقہ مکین گھروں میں محصورہوگئے۔دھوبی

گھاٹ مرزا آدم خان روڈ پر 21 سالہ رضوان ، نیازی کالونی میں 13 سالہ جلال خان ، جھٹ پٹ مارکیٹ میں 12 سالہ فیضان ، گل محمد لین میں 25 سالہ ندیم عبدالکریم ، نعمان مسجد گل محمد لین میں 15 سالہ سعید بلوچ جبکہ دیگرمتصل علاقوں میں 40 سالہ غلام قادر ، 31 سالہ احمد رزاق ، 30 سالہ مشتاق احمد کچھی ، 45 سالہ سمیع اللہ، 12 سالہ عامرمعین ، 8 سالہ تعبیراشفاق جبکہ 30 سالہ سیدمحمد عبدالرزاق زخمی ہوگئے جنھیں سول اسپتال لایاگیا۔کشتی چوک کے قریب دستی بم حملے کی زدمیں آکر 35سالہ انورزخمی ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔