- شوہر کے مرنے کے بعد خاتون نے بیٹی کی پرورش کیلیے مرد کا حلیہ اپنا لیا
- سری لنکا میں غیر یقینی معاشی صورت حال، پیٹرول بھی غائب
- نیٹو کی توسیع سے نہیں بلکہ پڑوس ممالک میں فوجی تنصیبات سے خطرہ ہے، پوٹن
- وائٹ ہاؤس دوبارہ میرا گھر بنے گا، میلانیا ٹرمپ
- کراچی میں بولٹن مارکیٹ کے قریب دھماکا، خاتون جاں بحق اور 10 افراد زخمی
- قصبہ کالونی میں باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کردیا
- سوشل میڈیا پر خواتین کو جعلی ویڈیوز سے ہراساں کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
- ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے وزیراعظم خود میدان میں نکل آئے
- کراچی میں درجہ حرارت 41 ڈگری سے زائد ریکارڈ
- مہمند میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 9 دہشت گرد گرفتار، بھاری تعداد میں بارود برآمد
- نوپارکنگ سے موٹرسائیکل اٹھانا ٹریفک اہلکار اور لفٹنگ عملے کو مہنگا پڑگیا
- عمران خان کے دو موبائل فون چوری کرلیے گئے، شہباز گل کا دعویٰ
- حکومت کا موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور
- امریکی غلاموں کی حکومت کسی طور تسلیم نہیں کریں گے، عمران خان
- سندھ میں گاج ڈیم سات سال بعد بھی نہ بن سکا
- کلفٹن کے ساحل پر ماہی گیروں کی قسمت جاگ اٹھی، لاکھوں روپے مالیت کی مچھلیاں ہاتھ لگ گئیں
- واٹس ایپ کے اسٹیٹس فیچر میں کیا تبدیلی کی جانے والی ہے؟
- دنیا کی طویل العمر خاتون کی عمر کتنی ہے؟ بڑا دعویٰ
- صدر دھماکے میں پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والی لڑکی کا ڈراپ سین
- ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک اضافہ
جولائی تا نومبر کے دوران صنعتی پیداوار سست روی کا شکار

11 بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ دیگر 4صنعتوں کی پیداوار میں کمی ہوئی۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: رواں مالی سال کے ابتدائی 5 کے دوران صنعتی پیداوار میں صرف 3 اعشاریہ 3 فیصد ہی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ادارہ برائے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جولائی تا نومبر کے دوران ملک میں صنعتی پیداوار صرف 3 اعشاریہ 3 فیصد ہی بڑھی ہے جبکہ اگر نومبر کے اعداد و شمار کا جائزہ لیں تو گزشتہ مالی سال کے نومبر کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ماہ نومبر میں صنعتی پیداوار میں صرف صفر اعشاریہ 3 فیصد اضافہ ہوا۔
وزارت صنعت کے مطابق پندرہ بڑی صنعتوں میں سے 11 نے اپنی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا ہے جبکہ دیگر چار صنعتوں کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔
وزارت صنعت کے اعداد و شمار کے مطابق ان پندرہ بڑی صنعتوں نے جولائی تا نومببر کے دوران اپنی پیداوار میں 2 اعشاریہ 7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ جن صنعتوں میں اپنی پیداوار میں اضافہ ظاہر کیا ہے ان میں ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک فیصد کے قریب گروتھ ظاہر کی ہے جبکہ اشیائے خور و نوش کی صنعت نے 1 اعشاریہ 5 فیصد، پیٹرولیم نے 4 اعشاریہ 7 فیصد، ادویہ ساز صنعت نے 1 اعشاریہ 5 فیصد اور کیمیکلز کی صنعت نے 7 اعشاریہ 5 فیصد اضافہ ظاہر کیا ہے۔
اسی طرح اگر کارسازی کی صنعت نے 35 فیصد اضافہ، اسٹیل کے شعبے نے 25 فیصد اضافہ، چمڑے کی مصنوعات میں 8 اعشاریہ 2 فیصد اضافہ، کاغذسازی میں 8 اعشاریہ 5 فیصد، انجینیئرنگ نے 1 اعشاریہ 5 فیصد جبکہ لکڑی کی صنعت میں 200 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب کھاد کی پیدواری صنعت میں 6 اعشاریہ 6 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، اسی طرح غیردھاتی معدنیات کی پیداوار میں 1 فیصد، برقی آلات کی پیداوار میں 11 فیصد، ربر کی مصنوعات میں 31 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔