کراچی میں تیز ہواؤں کے باوجود جماعت اسلامی کا دھرنا جاری

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 22 جنوری 2022
ہم سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمن ۔ فوٹو: فائل

ہم سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمن ۔ فوٹو: فائل

کراچی: کالے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر تیز ہواؤں اور گرد وغبار کے طوفان کے باوجود دھرنا بائیسویں روز بھی جاری رہا،شرکا انتہائی خراب موسم کے باوجود بھی نظم و ضبط اور استقامت کامظاہرہ کرتے ہوئے اسمبلی کے سامنے ڈٹے رہے۔

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے کے شرکا ،پاکستان اسٹیل لیبر یونین (پاسلو)سمیت مختلف وفود اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم بامقصد اور سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں،حالات اور موسم کیسے ہی ہوں ہم تھکیں گے نہ جھکیں گے، جماعت اسلامی اتوار23جنوری کو ایک بڑا جلسہ عام کرے گی جس سے امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق خصوصی خطاب کریں گے، پیپلزپارٹی بلدیاتی اختیارات کو باربار آمر مشرف کا نظام کہتی ہے.

انہوں نے کہا کہ ہمارا مشورہ ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو اور تمام صوبائی وزرا پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے 1972میں دیے گئے بلدیاتی اختیارات کامطالعہ کریں اور2001کے نہ سہی 1972کے بلدیاتی اختیارات ہی دے دیں تو ہم سمجھیں گے کہ آپ نے اپنی پارٹی کے بانی سے وفا کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سعید غنی خاصخیلی کو بتانا چاہتے ہیں کہ 1972 کے بلدیاتی قانون میں بھی فنکشن آف پلاننگ،ڈیولپمنٹ اینڈ ٹاؤن ایمپروومنٹ،ماسٹر پلان ٹاؤن پلاننگ کنٹرول،ڈیولپمنٹ کنٹرول،بلڈنگ ریگولیشن،لائسنس آف آرکیٹیکٹ اینڈ ٹاؤن پلانرز،لینڈ ڈیولپمنٹ تمام تر قیاتی اسکیمیں اور پبلک ہاؤسنگ کے محکمے سب کے ایم سی کے پاس تھے۔

دھرنے میں پاکستان اسٹیل لیبر یونین (پاسلو)کے صدر عاصم بھٹی،جنرل سکریٹری علی حیدر گبول کی قیادت میں وفد،جامع منصورہ سندھ ہالہ کے صدر مدرس محمد احسن بھٹو کی ہدایت پر اساتذہ کے وفد،امیرجماعت اسلامی پنوعاقل سٹی عبد الکریم نے دھرے میں شرکت کی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔