- ناقابل شکست رہنے والے گاما پہلوان کی سالگرہ؛ گوگل ڈوڈل کا خراج تحسین
- ایران کا پاکستانی جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے خصوصی فائر فائٹنگ طیارہ بھیجنے کا فیصلہ
- اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم میں عمران خان ٹرمپ کے ساتھ تھا، فضل الرحمان
- اسرائیل کا دمشق پر راکٹ حملہ، 3 فوجی اہلکار جاں بحق
- وزیراعظم کا جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی اداروں کو فوری اقدامات کا حکم
- کراچی میں موسم ابرآلود اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان
- گجرات میں پاکستانی نژاد ہسپانوی بہنیں’غیرت کے نام‘ پر قتل
- شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، فواد چوہدری
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- موسمیاتی تبدیلی انسان کو بھرپور نیند سے محروم کر دے گی، تحقیق
- کوئٹہ کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے وفاق کی امدادی کارروائیاں
- شیریں مزاری پر مقدمہ عثمان بزدارکی حکومت میں درج کیا گیا، مریم نواز
- رشید دوستم سمیت 40 جلا وطن افغان رہنماؤں کا قومی مزاحمت کونسل بنانے کا فیصلہ
- وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات
- سونے کے نرخ میں ایک بار پھراضافہ
- وزیراعلیٰ پنجاب کا شیریں مزاری کی رہائی کا حکم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا شیریں مزاری کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید، ایک شدید زخمی
- انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو نوٹس جاری
- تحریک انصاف کا شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
مالی سال کی پہلی ششماہی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 9 ارب ڈالر سے تجاوز

پہلی ششماہی میں برآمدات میں اضافہ کی شرح 29 فیصد جبکہ درآمدات کی شرح نمو 56.9 فیصد رہی
کراچی: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ 9 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا جو کہ جی ڈی پی کے 5.7 فیصد کے برابر ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی تا دسمبر 2021ء میں جاری کھاتے کو 9 ارب 9 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں برآمدات میں اضافہ کی شرح 29 فیصد جبکہ درآمدات کی شرح نمو 56.9 فیصد رہی۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں برآمدات کی شرح نمو منفی 4.8 فیصد جبکہ درآمدات کی شرح نمو منفی 0.5فیصد رہی تھی۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں جاری کھاتے کا خسارہ ایک ارب 24کروڑ 70لاکھ ڈالر رہا تھا جو اس عرصہ کی جی ڈی پی کے ایک فیصد سے بھی کم تھا۔
گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں خسارہ 7 ارب 84 کروڑ ڈالر زائد رہا۔ جولائی تا ستمبر پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتہ کا خسارہ 3 ارب 52 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔ اکتوبر تا دسمبر دوسری سہ ماہی کا خسارہ 5ارب 56کروڑ60لاکھ ڈالر رہا۔
دسمبر 2021ء میں جاری کھاتے کو ایک ارب 93 کروڑ 20لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا۔ دسمبر 2020ء میں جاری کھاتے کا خسارہ 63 کروڑ ڈالر رہا تھا۔ بڑھتی ہوئی درآمدات جاری کھاتے کے خسارے کی بنیادی وجہ بنی۔
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران تجارتی خسارہ 21ارب 17کروڑ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں تجارت کو 11ارب 38کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔
اشیاء و خدمات کی تجارتی کا مجموعی خسارہ 23ارب ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں اشیاء و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 12ارب33کروڑ ڈالر رہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔