- ناقابل شکست رہنے والے گاما پہلوان کی سالگرہ؛ گوگل ڈوڈل کا خراج تحسین
- ایران کا پاکستانی جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے خصوصی فائر فائٹنگ طیارہ بھیجنے کا فیصلہ
- اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم میں عمران خان ٹرمپ کے ساتھ تھا، فضل الرحمان
- اسرائیل کا دمشق پر راکٹ حملہ، 3 فوجی اہلکار جاں بحق
- وزیراعظم کا جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی اداروں کو فوری اقدامات کا حکم
- کراچی میں موسم ابرآلود اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان
- گجرات میں پاکستانی نژاد ہسپانوی بہنیں’غیرت کے نام‘ پر قتل
- شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، فواد چوہدری
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- موسمیاتی تبدیلی انسان کو بھرپور نیند سے محروم کر دے گی، تحقیق
- کوئٹہ کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے وفاق کی امدادی کارروائیاں
- شیریں مزاری پر مقدمہ عثمان بزدارکی حکومت میں درج کیا گیا، مریم نواز
- رشید دوستم سمیت 40 جلا وطن افغان رہنماؤں کا قومی مزاحمت کونسل بنانے کا فیصلہ
- وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات
- سونے کے نرخ میں ایک بار پھراضافہ
- وزیراعلیٰ پنجاب کا شیریں مزاری کی رہائی کا حکم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا شیریں مزاری کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید، ایک شدید زخمی
- انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو نوٹس جاری
- تحریک انصاف کا شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
قطار میں لگ کر روزانہ 38,000 روپے کمانے والا شخص

وہ مالدار لوگوں کی جگہ گھنٹوں قطار میں کھڑے ہوتے ہیں اور اس ’خدمت‘ کا معاوضہ وصول کرتے ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
لندن: برطانوی شہری فریڈی بیکٹ خود کو ’پیشہ ور قطار میں لگنے والا‘ کہتے ہیں کیونکہ وہ دوسروں کی جگہ قطار میں کھڑے ہونے کا فی گھنٹہ معاوضہ 20 پاؤنڈ (4,780 پاکستانی روپے) وصول کرتے ہیں۔
ان کے گاہکوں میں وہ مالدار لوگ شامل ہیں جو اپنی شدید مصروفیات کے باعث گھنٹوں قطار میں کھڑے ہو کر انتظار کی زحمت برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ ایسی صورت میں انہیں لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔
وہ فلموں اور عجائب گھروں کے ٹکٹ خریدنے سے لے کر شاپنگ تک کی لمبی لمبی قطاروں میں کئی گھنٹے کھڑے ہوتے ہیں۔
فریڈی کہتے ہیں کہ وہ روزانہ اوسطاً آٹھ گھنٹے ’کام‘ کرتے ہیں اور یوں صبح سے شام تک 160 پاؤنڈ (38,000 پاکستانی روپے) کما لیتے ہیں۔
اس طرح ہفتے کے پانچ دنوں میں ان کی کمائی 800 پاؤنڈ (ایک لاکھ 91 ہزار پاکستانی روپے) جبکہ ماہانہ آمدن 3200 پاؤنڈ (7 لاکھ 65 ہزار پاکستانی روپے) بن جاتی ہے۔
واضح رہے کہ فریڈی وہ پہلے شخص نہیں جو دوسروں کےلیے قطار میں لگ کر پیسہ کما رہے ہیں۔ ان سے پہلے 2015 میں بھی ایک امریکی شخص باقاعدہ کمپنی کھولی تھی جس کے تحت وہ قطار میں لگنے کی ’خدمات‘ فراہم کرتا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: امریکی شہری نے دوسروں کیلیے قطار میں لگ کر سامان خریدنے کی کمپنی کھول لی
فریڈی بیکٹ نے اگرچہ کوئی کمپنی تو نہیں کھولی ہے لیکن صرف قطار میں لگ کر وہ ماہانہ اتنا ضرور کما لیتے ہیں کہ ان کا گزارا آسانی سے ہوجاتا ہے۔
کووِڈ 19 کی وبا میں ان کا کام شدید متاثر ہوا تھا لیکن معمولاتِ زندگی جیسے جیسے بحال ہوتے جارہے ہیں، ویسے ویسے فریڈی کا کام بھی ایک بار پھر بڑھتا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔