- آن لائن تضحیک نوعمروں میں خودکشی کے خیالات بڑھاسکتی ہے
- مرغیوں کی آواز سے اضطراب نوٹ کرنے والا سافٹ ویئر
- ٹھوڑی پر گٹار متوازن کرکے 5 کلومیٹر چلنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پیپلز پارٹی مخالف جماعتیں دھاندلی کا جھوٹا واویلا کر رہی ہیں، شرجیل انعام میمن
- پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے اپنے ہی رکن اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج کرادیا
- جی-7 ممالک دنیا کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین
- ڈالر کی قدر میں مزید 1.28 روپے کی کمی
- کھیل پر توجہ دیکر ٹیم میں کم بیک کریں، رمیز کا احمد شہزاد کو مشورہ
- روس سے خام تیل کی خریداری کے معاملے میں اہم پیش رفت
- ایس ایچ او کے کمرے میں لیڈی ڈاکٹر پر تشدد
- اگر پوٹن عورت ہوتے تو یوکرین جنگ کا آغاز نہ کرتے، بورس جانسن
- ادارے نیوٹرل رہیں گے تو پی ٹی آئی جیسی غیر جمہوری جماعت جیت نہیں سکتی، بلاول
- بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنیکا انکشاف
- 5 سے 11 سال کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ
- ’’ڈراپ اِن پچز ناگزیر ہیں، تنقید کے باوجود لگ کررہیں گی‘‘
- والدین زبردستی کزن سے شادی کرنا چاہتے تھے، تشدد بھی کیا، دعا زہرہ
- جونئیر لیگ: پاکستان کے بڑے نام ایونٹ میں نظر آئیں گے، چیئرمین پی سی بی
- گجرات میں 25 سالہ لڑکی سے 8 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
- شوہر کے قتل میں ملوث بیوی اور اسکا ساتھی گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی منظوری
خفیہ کیمروں سے خواتین کی برہنہ ویڈیو بنانے والے پولیس افسر کو 3 سال قید

پولیس افسر کے خلاف 19 خواتین نے شکایات درج کرائیں، فوٹو: فائل
لندن: برطانوی دارالحکومت میں خفیہ کیمروں کے ذریعے 51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے سینیئر پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے 40 سالہ سینیئر ڈیٹیکٹو انسپکٹر نیل کوربل کے خلاف 19 متاثرہ خواتین نے شکایت دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس افسر نے دھوکے سے خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی برہنہ ویڈیوز بنائیں۔
تفتیش کے دوران پولیس افسر نیل کوربل کے قبضے سے ملنے والی ہارڈ ڈرائیو میں 51 خواتین کی نازیبا تصاویر اور برہنہ ویڈیوز موجود تھیں۔ پختہ ثبوت ملنے پر پولیس افسر نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔
پولیس افسر نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ وہ پورنوگرافی کی لت میں مبتلا ہے اور خواتین کی برہنہ تصاویر سے لذت اُٹھانے کے لیے ایسا کیا کرتا تھا جس کے لیے مختلف ماڈلز کو ہوٹل کے کمروں میں شوٹنگ کے بہانے بلایا۔
انسپکٹر نیل کوربل نے مزید بتایا کہ ہوٹل کے کمروں میں ٹشو کے ڈبوں، فون چارجرز، ایئر فریشنرز، گلاسوں، چابیوں اور ہیڈ فونز میں خفیہ کیمرے نصب کرتے تھے۔ ایک برہنہ شوٹنگ کے دوران خاتون ماڈل کو شک گزرا جس نے پولیس میں شکایت کی۔
نیل کوربل انسداد دہشت گردی کے سابق افسر بھی تھے جو شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ بھی ہیں۔ جج نے انھیں 2017 سے فروری 2020 کے درمیان کیے گئے جرائم میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔