خفیہ کیمروں سے خواتین کی برہنہ ویڈیو بنانے والے پولیس افسر کو 3 سال قید

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 جنوری 2022
پولیس افسر کے خلاف 19 خواتین نے شکایات درج کرائیں، فوٹو: فائل

پولیس افسر کے خلاف 19 خواتین نے شکایات درج کرائیں، فوٹو: فائل

لندن: برطانوی دارالحکومت میں خفیہ کیمروں کے ذریعے 51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے سینیئر پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے 40 سالہ سینیئر ڈیٹیکٹو انسپکٹر نیل کوربل کے خلاف 19 متاثرہ خواتین نے شکایت دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس افسر نے دھوکے سے خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی برہنہ ویڈیوز بنائیں۔

تفتیش کے دوران پولیس افسر نیل کوربل کے قبضے سے ملنے والی ہارڈ ڈرائیو میں 51 خواتین کی نازیبا تصاویر اور برہنہ ویڈیوز موجود تھیں۔ پختہ ثبوت ملنے پر پولیس افسر نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔

پولیس افسر نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ وہ پورنوگرافی کی لت میں مبتلا ہے اور خواتین کی برہنہ تصاویر سے لذت اُٹھانے کے لیے ایسا کیا کرتا تھا جس کے لیے مختلف ماڈلز کو ہوٹل کے کمروں میں شوٹنگ کے بہانے بلایا۔

انسپکٹر نیل کوربل نے مزید بتایا کہ ہوٹل کے کمروں میں ٹشو کے ڈبوں، فون چارجرز، ایئر فریشنرز، گلاسوں، چابیوں اور ہیڈ فونز میں خفیہ کیمرے نصب کرتے تھے۔ ایک برہنہ شوٹنگ کے دوران خاتون ماڈل کو شک گزرا جس نے پولیس میں شکایت کی۔

نیل کوربل انسداد دہشت گردی کے سابق افسر بھی تھے جو شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ بھی ہیں۔ جج نے انھیں 2017 سے فروری 2020 کے درمیان کیے گئے جرائم میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔