- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
خفیہ کیمروں سے خواتین کی برہنہ ویڈیو بنانے والے پولیس افسر کو 3 سال قید
لندن: برطانوی دارالحکومت میں خفیہ کیمروں کے ذریعے 51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے سینیئر پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے 40 سالہ سینیئر ڈیٹیکٹو انسپکٹر نیل کوربل کے خلاف 19 متاثرہ خواتین نے شکایت دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس افسر نے دھوکے سے خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی برہنہ ویڈیوز بنائیں۔
تفتیش کے دوران پولیس افسر نیل کوربل کے قبضے سے ملنے والی ہارڈ ڈرائیو میں 51 خواتین کی نازیبا تصاویر اور برہنہ ویڈیوز موجود تھیں۔ پختہ ثبوت ملنے پر پولیس افسر نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔
پولیس افسر نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ وہ پورنوگرافی کی لت میں مبتلا ہے اور خواتین کی برہنہ تصاویر سے لذت اُٹھانے کے لیے ایسا کیا کرتا تھا جس کے لیے مختلف ماڈلز کو ہوٹل کے کمروں میں شوٹنگ کے بہانے بلایا۔
انسپکٹر نیل کوربل نے مزید بتایا کہ ہوٹل کے کمروں میں ٹشو کے ڈبوں، فون چارجرز، ایئر فریشنرز، گلاسوں، چابیوں اور ہیڈ فونز میں خفیہ کیمرے نصب کرتے تھے۔ ایک برہنہ شوٹنگ کے دوران خاتون ماڈل کو شک گزرا جس نے پولیس میں شکایت کی۔
نیل کوربل انسداد دہشت گردی کے سابق افسر بھی تھے جو شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ بھی ہیں۔ جج نے انھیں 2017 سے فروری 2020 کے درمیان کیے گئے جرائم میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔