- پی ٹی آئی کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ
- تحریک انصاف کو پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت مل گئی
- آئسکریم کی قیمت میں 25 برس بعد معمولی اضافے پر کمپنی نے معافی مانگ لی
- پاک قطردوستانہ تعلقات پائیدار شراکت داری میں تبدیل ہورہے ہیں،آرمی چیف
- بلوچستان کے کسانوں کا بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف قومی شاہراہ پر بند کرنے کا اعلان
- کراچی کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت آٹھ افراد کی لاشیں برآمد
- پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 15 روپے کا اضافہ
- صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے فنانس بل 2022 کی منظوری دے دی
- راولپنڈی میں چور 10 لاکھ روپے مالیت کے 10 دنبے لے اڑے
- کریپٹو کرنسی کے لین دین پر مزید سخت کنٹرول کی ضرورت ہے، فیٹف
- لاہور؛ منشیات فروش سے بھتہ لینے کی ویڈیو وائرل، کانسٹیبل معطل
- فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی انٹرنیشنل رکنیت بحال کردی
- سپریم کورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلیے حکم امتناع دے، عمران خان
- پشاورایئرپورٹ پر3 کلوآئس ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- کراچی میں آئندہ ہفتے موسلادھار بارش کی پیش گوئی
- حکومت کا عمران خان حکومت کے خلاف تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان
- چین سے قرض ملنے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے
- کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 18 فیصد سے زیادہ ہوگئی
- پیپلز بس سروس کے روٹ 2 کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا، شرجیل انعام میمن
- آن لائن کمپیوٹر پروگرامنگ پلیٹ فارم ٹیورنگ نے پاکستان کا رخ کر لیا
خفیہ کیمروں سے خواتین کی برہنہ ویڈیو بنانے والے پولیس افسر کو 3 سال قید

پولیس افسر کے خلاف 19 خواتین نے شکایات درج کرائیں، فوٹو: فائل
لندن: برطانوی دارالحکومت میں خفیہ کیمروں کے ذریعے 51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے سینیئر پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے 40 سالہ سینیئر ڈیٹیکٹو انسپکٹر نیل کوربل کے خلاف 19 متاثرہ خواتین نے شکایت دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس افسر نے دھوکے سے خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی برہنہ ویڈیوز بنائیں۔
تفتیش کے دوران پولیس افسر نیل کوربل کے قبضے سے ملنے والی ہارڈ ڈرائیو میں 51 خواتین کی نازیبا تصاویر اور برہنہ ویڈیوز موجود تھیں۔ پختہ ثبوت ملنے پر پولیس افسر نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔
پولیس افسر نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ وہ پورنوگرافی کی لت میں مبتلا ہے اور خواتین کی برہنہ تصاویر سے لذت اُٹھانے کے لیے ایسا کیا کرتا تھا جس کے لیے مختلف ماڈلز کو ہوٹل کے کمروں میں شوٹنگ کے بہانے بلایا۔
انسپکٹر نیل کوربل نے مزید بتایا کہ ہوٹل کے کمروں میں ٹشو کے ڈبوں، فون چارجرز، ایئر فریشنرز، گلاسوں، چابیوں اور ہیڈ فونز میں خفیہ کیمرے نصب کرتے تھے۔ ایک برہنہ شوٹنگ کے دوران خاتون ماڈل کو شک گزرا جس نے پولیس میں شکایت کی۔
نیل کوربل انسداد دہشت گردی کے سابق افسر بھی تھے جو شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ بھی ہیں۔ جج نے انھیں 2017 سے فروری 2020 کے درمیان کیے گئے جرائم میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔