- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
خفیہ کیمروں سے خواتین کی برہنہ ویڈیو بنانے والے پولیس افسر کو 3 سال قید
لندن: برطانوی دارالحکومت میں خفیہ کیمروں کے ذریعے 51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے سینیئر پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے 40 سالہ سینیئر ڈیٹیکٹو انسپکٹر نیل کوربل کے خلاف 19 متاثرہ خواتین نے شکایت دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس افسر نے دھوکے سے خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی برہنہ ویڈیوز بنائیں۔
تفتیش کے دوران پولیس افسر نیل کوربل کے قبضے سے ملنے والی ہارڈ ڈرائیو میں 51 خواتین کی نازیبا تصاویر اور برہنہ ویڈیوز موجود تھیں۔ پختہ ثبوت ملنے پر پولیس افسر نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔
پولیس افسر نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ وہ پورنوگرافی کی لت میں مبتلا ہے اور خواتین کی برہنہ تصاویر سے لذت اُٹھانے کے لیے ایسا کیا کرتا تھا جس کے لیے مختلف ماڈلز کو ہوٹل کے کمروں میں شوٹنگ کے بہانے بلایا۔
انسپکٹر نیل کوربل نے مزید بتایا کہ ہوٹل کے کمروں میں ٹشو کے ڈبوں، فون چارجرز، ایئر فریشنرز، گلاسوں، چابیوں اور ہیڈ فونز میں خفیہ کیمرے نصب کرتے تھے۔ ایک برہنہ شوٹنگ کے دوران خاتون ماڈل کو شک گزرا جس نے پولیس میں شکایت کی۔
نیل کوربل انسداد دہشت گردی کے سابق افسر بھی تھے جو شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ بھی ہیں۔ جج نے انھیں 2017 سے فروری 2020 کے درمیان کیے گئے جرائم میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔