فیصل آباد میں ڈکیتی کے دوران اغواء ہونے والی خاتون سے جنسی زیادتی نہ ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 جنوری 2022
ملزمان کو عدنان نام کے زمیندار کے ڈیرے سے پکڑ لیا ہے، ڈکیتی میں گرفتار ملزمان نے 25 وارداتیں مانی ہیں، سی پی او۔ فوٹو:فائل

ملزمان کو عدنان نام کے زمیندار کے ڈیرے سے پکڑ لیا ہے، ڈکیتی میں گرفتار ملزمان نے 25 وارداتیں مانی ہیں، سی پی او۔ فوٹو:فائل

فیصل آباد: تاندلیانوالہ میں ڈکیتی کے دوران اغواء ہونے والی خاتون نے لیڈی افسران کو بتایا کہ میرے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی۔ 

ایس ایس پی انوسٹی گیشن اور ایس ایس پی آپریشن کے ہمراہ پریس کانفرس کرتے ہوئے سی پی او غلام مشبر میکن کا کہنا تھا کہ فیصل آباد تاندلیانوالہ میں ڈکیتی کے دوران اغواء اور خاتون سے مبینہ زیادتی کا واقعہ ہائی لائٹ ہوا تو میں نے فوری ایکشن لیا، واقعے میں زیادتی کا کہا گیا تو میں نے خود اس کی تحقیقات شروع کی، میں نے بذات خود خاتون سے پوچھا اس نے کہا یہ گاڑی میں لے کر ادھر ادھر لے کر گئے، خاتون نے مجھے کہا کہ ملزمان نے میرا ہاتھ پکڑا اور ڈوپٹہ اتارا،  کل میاں بیوی کو تھانہ گڑھ لے جا کر خود تسلی کی، لیڈی افسران نے لیڈی خاتون سے پوچھا، خاتون نے لیڈی افسران کو بتایا کہ میرے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی۔

سی پی او فیصل آباد نے بتایا کہ خاتون نے اپنے بیان میں بار بار کہا زیادتی ہوئی لیکن یہ نہیں کہا کہ جنسی زیادتی ہوئی، خاتون کی مکمل بیان کے بعد اور معاملے پر تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ اس فیملی کو یرغمال بنایا گیا،  ہم اس کیس کو بہت مثبت طریقے سے دیکھ رہے ہیں، ہم نے خاتون کے ساتھ جو نا انصافی ہوئی اس پر فوری اقدامات کیے، انسانی حقوق کو بھی مد نظر رکھ کر خود کل سے تحقیق کررہا ہوں۔

غلام مبشر نے بتایا کہ ملزمان کو عدنان نام کے زمیندار کے ڈیرے سے پکڑ لیا ہے، ڈکیتی میں گرفتار ملزمان نے 25 وارداتیں مانی ہیں، ان کے قبضے سے ایک گاڑی بھی برآمد کی ہے، واقعے کے وقت جو اس وقت ایس ایچ او تھے ان پر بھی فوری کارروائی کی، ایس ایچ او کا یہ قصور بنتا ہے کہ پولیس نے درخواست پر مقدمہ نہیں دیا، یہ پولیس کی غفلت سامنے آئی کہ آر پی او کے کہنے پر مقدمہ درج ہوا، جنسی زیادتی کا کوئی معاملہ نہیں ہوا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔