- ٹرین سےگرخاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
فیصل آباد میں ڈکیتی کے دوران اغواء ہونے والی خاتون سے جنسی زیادتی نہ ہونے کا انکشاف
فیصل آباد: تاندلیانوالہ میں ڈکیتی کے دوران اغواء ہونے والی خاتون نے لیڈی افسران کو بتایا کہ میرے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن اور ایس ایس پی آپریشن کے ہمراہ پریس کانفرس کرتے ہوئے سی پی او غلام مشبر میکن کا کہنا تھا کہ فیصل آباد تاندلیانوالہ میں ڈکیتی کے دوران اغواء اور خاتون سے مبینہ زیادتی کا واقعہ ہائی لائٹ ہوا تو میں نے فوری ایکشن لیا، واقعے میں زیادتی کا کہا گیا تو میں نے خود اس کی تحقیقات شروع کی، میں نے بذات خود خاتون سے پوچھا اس نے کہا یہ گاڑی میں لے کر ادھر ادھر لے کر گئے، خاتون نے مجھے کہا کہ ملزمان نے میرا ہاتھ پکڑا اور ڈوپٹہ اتارا، کل میاں بیوی کو تھانہ گڑھ لے جا کر خود تسلی کی، لیڈی افسران نے لیڈی خاتون سے پوچھا، خاتون نے لیڈی افسران کو بتایا کہ میرے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی۔
سی پی او فیصل آباد نے بتایا کہ خاتون نے اپنے بیان میں بار بار کہا زیادتی ہوئی لیکن یہ نہیں کہا کہ جنسی زیادتی ہوئی، خاتون کی مکمل بیان کے بعد اور معاملے پر تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ اس فیملی کو یرغمال بنایا گیا، ہم اس کیس کو بہت مثبت طریقے سے دیکھ رہے ہیں، ہم نے خاتون کے ساتھ جو نا انصافی ہوئی اس پر فوری اقدامات کیے، انسانی حقوق کو بھی مد نظر رکھ کر خود کل سے تحقیق کررہا ہوں۔
غلام مبشر نے بتایا کہ ملزمان کو عدنان نام کے زمیندار کے ڈیرے سے پکڑ لیا ہے، ڈکیتی میں گرفتار ملزمان نے 25 وارداتیں مانی ہیں، ان کے قبضے سے ایک گاڑی بھی برآمد کی ہے، واقعے کے وقت جو اس وقت ایس ایچ او تھے ان پر بھی فوری کارروائی کی، ایس ایچ او کا یہ قصور بنتا ہے کہ پولیس نے درخواست پر مقدمہ نہیں دیا، یہ پولیس کی غفلت سامنے آئی کہ آر پی او کے کہنے پر مقدمہ درج ہوا، جنسی زیادتی کا کوئی معاملہ نہیں ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔