خام مال پر ٹیکس مسترد، دواسازوں کی تنظیم نے اجلاس بلالیا

شبیر حسین  اتوار 23 جنوری 2022
حکومت ٹیکس ریفنڈ کے وعدے سے منحرف‘ احتجاج پر غور کرینگے، فارما سوٹیکل مینوفیکچررز۔ فوٹو:فائل

حکومت ٹیکس ریفنڈ کے وعدے سے منحرف‘ احتجاج پر غور کرینگے، فارما سوٹیکل مینوفیکچررز۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: ادویات کے خام مال پر 17فیصد ٹیکس کے معاملے پر پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے ہنگامی اجلاس بلا لیا۔

ادویات کے خام مال پر 17فیصد ٹیکس کا معاملہ شدت اختیار کرگیا جب کہ پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے ٹیکس کا نفاذ مسترد کرتے ہوئے منگل کو جنرل باڈی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا۔

اجلاس میں پی سی ڈی اے ہول سیلرز کیمسٹ ایسوسی ایشن، پنجاب کیمسٹ کونسل، آلٹرنیٹو میڈیسن ایسوسی ایشن کے نمائندے شریک ہوں گے۔ حکومت کی جانب سے ٹیکس واپس نہ لینے کی صورت میں  لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا اور احتجاج پر غور کیا جائے گا۔

پی پی ایم اے کے چیئرمین قاضی محمد منصور  اور دیگر ذمہ داروں کے مطابق پی پی ایم اے اور ایف پی سی سی آئی کا مشترکہ اجلاس ایف پی سی سی آئی کے ریجنل دفتر لاہور میں ہوا جس میں ادویات بنانے والی کمپنیوں نے حکومت کے ادویات پر 17فیصد ٹیکس لگانے والے فیصلے کو رد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری مشکلات کا شکار ہوگئی ہے جس سے ادویات کی قلت کا اندیشہ ہے۔

حکومت نے کہا تھا کہ ادویات کے خام مال کی قیمت خرید پر ادا کیا گیا ٹیکس ریفنڈکر دیا جائے گا لیکن حکومت اپنے اس فیصلے سے منحرف ہو گئی ہے جس کی وجہ سے اب ٹیکس ادویات کی قیمتوں پر لگے گا اور سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔