سعودی دوشیزہ نے مسجدوں کی تعمیر اور قیدیوں کی رہائی کیلئے 5 کروڑ ریال عطیہ کر دیئے

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 فروری 2014
مزید رقم بھی فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کروں گی۔   فوٹو؛ فائل۔ سعودی دوشیزہ

مزید رقم بھی فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کروں گی۔ فوٹو؛ فائل۔ سعودی دوشیزہ

ریاض: کہتے ہیں کہ کچھ لوگوں کے کارنامے انھیں جیتے جی تو زندہ رکھتے ہی ہیں لیکن مرنے کے بعد بھی ضرب المثل بنا دیتے ہیں ایسا ہی کچھ کیا ایک 17 سالہ سعودی دوشیزہ نے 5 کروڑ ریال کی خطیر رقم فلاحی کاموں کے لئے عطیہ کر کے۔

سعودی عرب کی 17 سالہ دوشیزہ نے والد کی جانب سے وراثت میں ملنے والی رقم میں سے 5 کروڑ ریال مسجدوں کی تعمیر، جیلوں میں قید افراد کی رہائی اور دیگر حاجت مندوں کے لئے عطیہ کر کے ایک منفرد اور روشن مثال قائم کی ہے۔

ریاض کی ایک مقامی عدالت میں عطیے کئے گئے 50 ملین ریال کی رجسٹریشن کے موقع پر سعودی دوشیزہ کا کہنا تھا کہ اس رقم سے مساجد کی تعمیر، ناحق جیلوں میں ڈالے گئے قیدیوں کی رہائی اور دیگر حاجت مندوں کی ضروریات پوری کرنے میں مدد فراہم کی جائے گی۔ لڑکی نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جو رقم عطیہ کی ہے وہ اسے وراثت میں ملنے والی رقم کا ایک چوتھائی حصہ ہے، مزید رقم بھی فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کرتی رہوں گی۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ اس نے یہ فیصلہ کسی کے دباؤ میں آکر نہیں کیا بلکہ وہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی دولت کو فلاحی کاموں میں استعمال کرنا چاہتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔