یوکرین میں کٹھ پُتلی حکومت لانے کا برطانوی الزام روس نے 'نامعقول' قرار دے دیا

ویب ڈیسک  اتوار 23 جنوری 2022
[فائل-فوٹو]

[فائل-فوٹو]

 لندن: برطانوی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ حاصل شدہ معلومات کے مطابق روس یوکرین میں اپنی من پسند حکومت کو لانا چاہ رہا ہے تاہم روس نے اس الزام کی تردید کردی ہے.

گلوبل نیوز کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے برطانیہ کی جانب سے لگائے گئے الزام کہ روس یوکرین میں کٹھ پُتلی حکومت لانا چاہ رہا ہے، کی تردید کی ہے۔ روس نے اس الزام کو بھی بےبنیاد قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ روس یوکرین کے سابق رکن پارلیمنٹ یووہین مواریو کی بطور نئے صدر کی نامزدگی کا خواہشمند ہے۔

روس نے کہا کہ برطانیہ نے بھی نیٹو کی طرح غلط خبریں پھیلائے جانے کی روش اپنائی ہوئی ہے۔ ہم برطانیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اشتعال انگیز سرگرمیوں اور اس قسم کی نامعقول باتوں کو ترک کردے۔

واضح رہے کہ برطانوی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ روس یوکرین میں کٹھ پتلی حکومت لانا چاہ رہا ہے اور اس کیلئے روسی انٹیلی جنس نے یوکرین کے سابق رُکن پارلیمنٹ یووہین مواریو کے علاوہ درج ذیل یوکرینین سابق عہدیداروں سے رابطہ قائم کیا ہے۔

سرہی اربزوف – نائب وزیر اعظم (2014-2012) اور عبوری وزیر اعظم (2014)

اینڈری کلویو – نائب وزیر اعظم (2012-2010) اور سابق صدر یانکووِچ کے دور میں بطور چیف آف اسٹاف

ولادمیر سیوکووِچ – یوکرین نیشنل سیکورٹی اور ڈیفینس کونسل کے سابق سربراہ

مکولا ازاروف – وزیر اعظم (2014-2010)

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔