بھارت میں مسلمانوں کونمازکی ادائیگی سے روکنے کا ایک اورواقعہ

ویب ڈیسک  پير 24 جنوری 2022
ہندوانتہاپسندوں کی دھمکیوں کے بعد نماز کی ادائیگی کی اجازت منسوخ کردی گئی:فوٹو:انٹرنیٹ

ہندوانتہاپسندوں کی دھمکیوں کے بعد نماز کی ادائیگی کی اجازت منسوخ کردی گئی:فوٹو:انٹرنیٹ

نئی دہلی: بھارت میں ہندوانتہاپسند مودی سرکارکی سرپرستی میں قابو سے باہرہوگئے۔ کرناٹک کے ایک اسکول میں مسلمان طلبا کونماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔

بھارتی میڈیا  کے مطابق کرناٹک کے ایک اسکول میں ہندوانتہاپسندوں کی جانب سے طلبا کوزبردستی نمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کا  واقعہ سامنے آگیا۔

کرناٹک کے ایک سرکاری اسکول میں ہندوانتہاپسندوں نے اس وقت دھاوا بول دیا جب 20 مسلمان طلبا نماز جمعہ ادا کررہے تھے۔ ہندوانتہاپسندوں نے طلبا کونماز پڑھنے سے روک دیا۔ اسکول میں توڑ پھوڑ کی اورپرنسپل کو برا بھلا کہا اوردھمکیاں دیں۔

دھمکیوں کے بعد اسکول پرنسپل نے نماز کی ادائیگی کی اجازت منسوخ کردی لیکن ہندوانتہاپسندوں کی سرپرست انتظامیہ نے پھربھی اسکول پرنسپل کیخلاف انکوائری شروع کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔