- صدر مملکت کا یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ، بھارت کے عدالتی فیصلے کی شدید مذمت
- حکومتی ٹیم اورتحریک انصاف کے درمیان مذاکرات نہ ہوسکے
- پی ٹی آئی لانگ مارچ کے قافلے اسلام آباد میں داخل، کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت
- آئی ایم ایف نے ایک ارب ڈالر کی قسط پیٹرول اور بجلی مہنگی کرنے سے مشروط کردی
- کراچی میں پولیس فائرنگ سے پی ٹی آئی کے 2 کارکنان جاں بحق ہوئے، علی زیدی کا دعویٰ
- راولپنڈی میں فائرنگ سے دو بچے قتل
- کابل کی مسجد میں دھماکا، 11 افراد جاں بحق
- پی ٹی ائی کو سیکٹر ایچ نائن اسلام آباد میں اجتماع کی مشروط اجازت دی ہے، رانا ثنااللہ
- پی ٹی آئی رہنما لانگ مارچ کے دوران گاڑی کی چھت سے گر کر زخمی
- اے این ایف کی کارروائی، 516 کلو گرام منشیات قبضے میں لے لی
- جاپانی شہری نے کتا بننے کیلئے لاکھوں روپے خرچ کردئیے
- چارجنگ کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے والی ایجاد
- یاسین ملک کو سزا دے کر کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ختم نہیں کیا جاسکتا، آئی ایس پی آر
- عوام نے عمران خان کو زناٹے دار تھپڑ مارا ہے، گونج ہر جگہ سنی گئی، مریم نواز
- ایکواسٹاراینڈروئڈ 11 ٹی وی سیریز: مناسب قیمت، بہترین فیچرز
- افغانستان میں 11 لاکھ بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، رپورٹ
- پاکستانی پیسر عمرگل مستقل طور پر افغانستان کے بولنگ کوچ مقرر
- پی ٹی اے نے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بندش کی خبروں کی تردید کردی
- سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ایچ نائن اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت دیدی
- پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ’کے ٹو‘ سر کرنے کے لیے پُرعزم
آرمینیا کے صدر نے اختیارات محدود ہونے پر استعفیٰ دیدیا

آذربائیجان کے دوران صدر اور وزیراعظم کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے، فوٹو: فائل
یریوان: آرمینیا کے صدر آرمین سرکیسیان نے اچانک اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین میں محدود اختیارات ہونے کے باعث ملک اور قوم کے لیے کچھ بھی نہیں کر پا رہا ہوں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا کے صدر آرمین سرکیسیان نے حیران کن طور پور استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ صدر اور وزیراعظم نکول پشنیان کے درمیان اختلافات کا آغاز آذربائیجان سے جنگ کے وقت ہوا تھا جس میں آرمینیا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آرمینیا کے صدر نے مستعفی ہونے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ یہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں بلکہ اس کے پیچھے ایک خاص منطق ہے۔ ملک کی تاریخ کے سب سے پیچیدہ بحران میں اختیارات نہ ہونے کے باعث کچھ نہیں کرسکا۔
صدر سرکیسیان کے وزیراعظم نکول پشنیان کے ساتھ شدید اختلافات اس وقت سامنے آئے تھے جب آذربائیجان سے جنگ کے دوران وزیراعظم نے صدر کی مخالفت کے باوجود چیف آف جنرل اسٹاف کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
وزیراعظم کے اس آئینی فیصلے پر صدر سرکیسیان کو اپنے محدود اختیارات کا احساس شدید تر ہوتا گیا جس کےنتیجے میں آج چار سالہ صدارت سے استعفیٰ دیدیا۔
واضح رہے کہ آذربائیجان سے جنگ میں شکست کے بعد عوام کی جانب سے بھی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور وزیراعظم نکول پشنیان نے بھی مستعفی ہونے کی پیشکش کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔