اسٹیٹ بینک کا شرح سود 9.75 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  پير 24 جنوری 2022
ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی رفتار کم ہوتی نظر آئےگی، گورنر اسٹیٹ بینک. فوٹو : فائل

ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی رفتار کم ہوتی نظر آئےگی، گورنر اسٹیٹ بینک. فوٹو : فائل

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آیندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود 7 اعشاریہ 75 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا، شرح سود 9 اعشاریہ 75  پر برقرار رکھا گیا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ دوماہ کےدوران مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، نومبر اور دسمبر میں مہنگائی میں اضافہ نہیں ہوا، نومبر میں قیمتیں 3 فیصد بڑھیں، نومبر کے مقابلے میں مہنگائی کی شدت دسمبر میں کم رہی، تجارتی خسارہ میں استحکام آرہاہے، طلب میں اضافہ ہورہا ہے، معاشی اشاریوں میں تبدیلی کی رفتار متوازن ہوئی ہے،  افراط زر کی شرح 12.3 فیصد رہی تھی۔

رضا باقر نے کہا کہ پاکستان کی گروتھ مستحکم ہے، منی بجٹ لانے سے ہمارا مالی خسارہ مزید کم ہوگا، ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی رفتار کم ہوتی نظر آئےگی، پٹرولیم منصوعات کی قیمتیں ہمارے کنٹرول میں نہیں،

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔