- سری لنکا میں غیر یقینی معاشی صورت حال، پیٹرول بھی غائب
- نیٹو کی توسیع سے نہیں بلکہ پڑوس ممالک میں فوجی تنصیبات سے خطرہ ہے، پوٹن
- وائٹ ہاؤس دوبارہ میرا گھر بنے گا، میلانیا ٹرمپ
- کراچی میں بولٹن مارکیٹ کے قریب دھماکا، خاتون جاں بحق اور 10 افراد زخمی
- قصبہ کالونی میں باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کردیا
- سوشل میڈیا پر خواتین کو جعلی ویڈیوز سے ہراساں کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
- ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے وزیراعظم خود میدان میں نکل آئے
- کراچی میں درجہ حرارت 41 ڈگری سے زائد ریکارڈ
- مہمند میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 9 دہشت گرد گرفتار، بھاری تعداد میں بارود برآمد
- نوپارکنگ سے موٹرسائیکل اٹھانا ٹریفک اہلکار اور لفٹنگ عملے کو مہنگا پڑگیا
- عمران خان کے دو موبائل فون چوری کرلیے گئے، شہباز گل کا دعویٰ
- حکومت کا موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور
- امریکی غلاموں کی حکومت کسی طور تسلیم نہیں کریں گے، عمران خان
- سندھ میں گاج ڈیم سات سال بعد بھی نہ بن سکا
- کلفٹن کے ساحل پر ماہی گیروں کی قسمت جاگ اٹھی، لاکھوں روپے مالیت کی مچھلیاں ہاتھ لگ گئیں
- واٹس ایپ کے اسٹیٹس فیچر میں کیا تبدیلی کی جانے والی ہے؟
- دنیا کی طویل العمر خاتون کی عمر کتنی ہے؟ بڑا دعویٰ
- صدر دھماکے میں پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والی لڑکی کا ڈراپ سین
- ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک اضافہ
- حسن شیخ محمد صومالیہ کے نئے صدر منتخب
ریاض میں جسم فروشی کا اڈہ چلانے کے الزام میں پاکستانی شہری گرفتار

ملزم کو انسانی اسمگلنگ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، فوٹو: فائل
ریاض: سعودی عرب میں ایک پاکستانی شہری کو فحاشی کا اڈہ چلانے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔
سعودی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کی بنیاد پر اٹارنی جنرل کے حکم پر ریاض پولیس نے ایک پاکستانی شہری کو گھروں میں کام کرنے والی غیرملکی ملازماؤں سے عصمت فروشی کا دھندہ کرانے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والا شخص کفیلوں کے گھر سے فرار ہونے والی غیر ملکی گھریلو ملازماؤں کو پناہ کے نام پر ٹھکانہ دیتا تھا اور ان سے سعودی قوانین اور سماجی آداب کے منافی کام کروا رہا تھا۔
ملزم کے جسم فروشی کا اڈہ چلانے کا انکشاف سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ہوا تھا جس میں غیر ملکی ملازماؤں کے لیے بنائی گئی پناہ گاہ دیکھی جا سکتی ہے جہاں غیر اخلاقی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔
پبلک پراسیکیوشن نے بتایا کہ ملزم کو انسانی اسمگلنگ کے جرائم کے انسداد کی عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں اس قانون کی دفعہ 4 کے تحت کیس چلے گا جس کی سزا 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے تک ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔