- شوہر کے مرنے کے بعد خاتون نے بیٹی کی پرورش کیلیے مرد کا حلیہ اپنا لیا
- سری لنکا میں غیر یقینی معاشی صورت حال، پیٹرول بھی غائب
- نیٹو کی توسیع سے نہیں بلکہ پڑوس ممالک میں فوجی تنصیبات سے خطرہ ہے، پوٹن
- وائٹ ہاؤس دوبارہ میرا گھر بنے گا، میلانیا ٹرمپ
- کراچی میں بولٹن مارکیٹ کے قریب دھماکا، خاتون جاں بحق اور 10 افراد زخمی
- قصبہ کالونی میں باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کردیا
- سوشل میڈیا پر خواتین کو جعلی ویڈیوز سے ہراساں کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
- ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے وزیراعظم خود میدان میں نکل آئے
- کراچی میں درجہ حرارت 41 ڈگری سے زائد ریکارڈ
- مہمند میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 9 دہشت گرد گرفتار، بھاری تعداد میں بارود برآمد
- نوپارکنگ سے موٹرسائیکل اٹھانا ٹریفک اہلکار اور لفٹنگ عملے کو مہنگا پڑگیا
- عمران خان کے دو موبائل فون چوری کرلیے گئے، شہباز گل کا دعویٰ
- حکومت کا موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور
- امریکی غلاموں کی حکومت کسی طور تسلیم نہیں کریں گے، عمران خان
- سندھ میں گاج ڈیم سات سال بعد بھی نہ بن سکا
- کلفٹن کے ساحل پر ماہی گیروں کی قسمت جاگ اٹھی، لاکھوں روپے مالیت کی مچھلیاں ہاتھ لگ گئیں
- واٹس ایپ کے اسٹیٹس فیچر میں کیا تبدیلی کی جانے والی ہے؟
- دنیا کی طویل العمر خاتون کی عمر کتنی ہے؟ بڑا دعویٰ
- صدر دھماکے میں پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والی لڑکی کا ڈراپ سین
- ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک اضافہ
اومیکرون کے بعد کورونا کے مزید نئے نئے ویریئنٹ سامنے آئیں گے، اقوام متحدہ

کورونا کے نئے نئے ویریئنٹس سامنے آئیں گے، اقوام متحدہ (فوٹو: فائل )
لندن: اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون کورونا کا آخری ویریئنٹ نہیں ہے بلکہ ابھی مزید نئی نئی شکلیں سامنے آئیں گی اور ہمیں اسی حساب سے معاشرے کو اس مہلک وائرس سے محفوظ رکھنا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کی ٹیکنیکل ہیڈ ماریا وین کرخوف نے کہا ہے کہ وائرس اپنی شکل مسلسل تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ کورونا کی بھی متعدد شکلیں سامنے آچکی ہے اور اس وقت دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے ویریئنٹ اومیکرون آخری ویریئنٹ نہیں ہے بلکہ مستقبل میں مزید ویریئنٹس سامنے آئیں گے۔
بی بی سی کو انٹرویو میں ماریا وین کرخوف نے مزید کہا کہ کورونا وائرس اب بھی شکلیں تبدیل کرکے سامنے آرہا ہے۔ اس لیے ہمیں اپنے معمولات زندگی کو بدلنے اور خود کو صورت حال کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کی ٹیکنیکل ہیڈ نے اومیکرون کے حوالے سے بتایا کہ کچھ لوگ اومیکرون کو زیادہ مہلک نہیں سمجھتے لیکن ایسا نہیں ہے کیوں کہ اس ویریئنٹ سے اسپتالوں میں مریضوں کی آمد بڑھ گئی ہے البتہ یہ ضرور ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں کم ہلاکت خیز ہے۔
ماریا وین کرخوف نے بتایا کہ وبا سے بچنے کا واحد راستہ ویکسینیشن ہے اور تاحال دنیا بھر میں 3 ارب ایسے لوگ ہیں جنھیں اب تک کورونا ویکسین کا ایک بھی ٹیکہ نہیں لگا ہے اس لیے یعنی دنیا بھر میں ویکسینیشن کو بڑھانا ہے۔ ماسک لازمی پہننا ہے اور سماجی فاصلے برقرار رکھنا چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔