- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- عماد کو پہلے ٹی20 میں پلئینگ الیون کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
برطانیہ میں سب سے زیادہ امتیازی سلوک مسلمانوں کیساتھ کیا جاتا ہے، رپورٹ
لندن: یونیورسٹی آف برمنگھم اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنے والی کمپنی ’’یوگووف‘‘ کی اسلامو فوبیا پر شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں سب سے زیادہ امتیازی سلوک مسلمانوں کے ساتھ روا رکھا جاتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی آف برمنگھم اور ڈیٹا تجزیہ کرنے والی فرم نے برطانیہ میں آباد مختلف قومیتوں اور مذاہب کے لوگوں کے ساتھ مقامی آبادی کے رویے کا جائزہ لیا۔
یہ خبر پڑھیں : مجھے مسلمان ہونے کی وجہ سے وزارت سے ہٹایا گیا تھا، برطانوی رکن اسمبلی
اس سروے میں انکشاف ہوا کہ برطانوی عوام کسی بھی دوسرے مذہب کے مقابلے میں اسلام کے بارے میں غلط اور سازشی خیالات رکھتے ہیں اور سب سے زیادہ امتیازی سلوک بھی مسلمانوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔
سروے کے سربراہ اسٹیفن ایچ کے مطابق مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک رکھنے والوں میں زیادہ تر بزرگ، مرد، یورپی یونین چھوڑنے کے حق میں ووٹ دینے والے اور وزیر اعظم بورس جانسن کی جماعت کنزرویٹو پارٹی کے حامی ہیں۔
اسٹیفن ایچ کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ میں اسلام اور مسلمانوں کے لیے تعصب نمایاں ہے۔ نسل پرستی کے سب سے زیادہ شکار مسلمان بنتے ہیں جب کہ مسلم مخالف خیالات رکھنے والوں میں بھی پڑھے لکھے اور امیر برطانوی شامل ہیں۔
سروے کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہمارا قطعی یہ مطالبہ نہیں کہ مذہب پر تنقید کو کنٹرول کرنے والے قوانین نافذ کیے جائیں بلکہ ہماری تجویز یہ ہے کہ برطانوی عوام میں منظم طریقے سے اسلام کے بارے میں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کے تدارک کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بورس جانسن کا مسلم ہونے پر خاتون وزیر کو عہدے سے ہٹانے کی تحقیقات کا حکم
برطانیہ میں مسلم دشمن خیالات نئے نہیں، حکمراں جماعت کی خاتون رکن اسمبلی نصرت غنی نے الزام عائد کیا تھا کہ دو برس قبل انھیں وزارت کے عہدے سے صرف اس لیے ہٹا دیا گیا تھا کیوں کہ وہ مسلمان تھیں۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اپنے آرٹیکلز میں برقع پوش مسلم خواتین کو ڈاکو اور لیٹر بکس سے تشبیہ دے چکے ہیں۔ ان کی جماعت کا عموی رویہ بھی مسلمانوں کے بارے درست نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔