- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
برطانیہ میں سب سے زیادہ امتیازی سلوک مسلمانوں کیساتھ کیا جاتا ہے، رپورٹ
لندن: یونیورسٹی آف برمنگھم اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنے والی کمپنی ’’یوگووف‘‘ کی اسلامو فوبیا پر شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں سب سے زیادہ امتیازی سلوک مسلمانوں کے ساتھ روا رکھا جاتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی آف برمنگھم اور ڈیٹا تجزیہ کرنے والی فرم نے برطانیہ میں آباد مختلف قومیتوں اور مذاہب کے لوگوں کے ساتھ مقامی آبادی کے رویے کا جائزہ لیا۔
یہ خبر پڑھیں : مجھے مسلمان ہونے کی وجہ سے وزارت سے ہٹایا گیا تھا، برطانوی رکن اسمبلی
اس سروے میں انکشاف ہوا کہ برطانوی عوام کسی بھی دوسرے مذہب کے مقابلے میں اسلام کے بارے میں غلط اور سازشی خیالات رکھتے ہیں اور سب سے زیادہ امتیازی سلوک بھی مسلمانوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔
سروے کے سربراہ اسٹیفن ایچ کے مطابق مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک رکھنے والوں میں زیادہ تر بزرگ، مرد، یورپی یونین چھوڑنے کے حق میں ووٹ دینے والے اور وزیر اعظم بورس جانسن کی جماعت کنزرویٹو پارٹی کے حامی ہیں۔
اسٹیفن ایچ کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ میں اسلام اور مسلمانوں کے لیے تعصب نمایاں ہے۔ نسل پرستی کے سب سے زیادہ شکار مسلمان بنتے ہیں جب کہ مسلم مخالف خیالات رکھنے والوں میں بھی پڑھے لکھے اور امیر برطانوی شامل ہیں۔
سروے کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہمارا قطعی یہ مطالبہ نہیں کہ مذہب پر تنقید کو کنٹرول کرنے والے قوانین نافذ کیے جائیں بلکہ ہماری تجویز یہ ہے کہ برطانوی عوام میں منظم طریقے سے اسلام کے بارے میں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کے تدارک کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بورس جانسن کا مسلم ہونے پر خاتون وزیر کو عہدے سے ہٹانے کی تحقیقات کا حکم
برطانیہ میں مسلم دشمن خیالات نئے نہیں، حکمراں جماعت کی خاتون رکن اسمبلی نصرت غنی نے الزام عائد کیا تھا کہ دو برس قبل انھیں وزارت کے عہدے سے صرف اس لیے ہٹا دیا گیا تھا کیوں کہ وہ مسلمان تھیں۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اپنے آرٹیکلز میں برقع پوش مسلم خواتین کو ڈاکو اور لیٹر بکس سے تشبیہ دے چکے ہیں۔ ان کی جماعت کا عموی رویہ بھی مسلمانوں کے بارے درست نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔