چار سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو 63 سال قید

ویب ڈیسک  منگل 25 جنوری 2022
عدالت نے ملزم کو 63 سال 6 ماہ قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی (فوٹو انٹرنیٹ)

عدالت نے ملزم کو 63 سال 6 ماہ قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی (فوٹو انٹرنیٹ)

مردان: بچوں کی حفاظت کے لیے قائم کی جانے والی خصوصی عدالت نے چار سالہ اسماء قتل کیس میں ملوث ملزم محمد نبی کو 63 سال 6 ماہ قید کی سزا سنادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مردان میں چائلڈ پروٹیکشن کی خصوصی عدالت نے منگل کے روز 4 سالہ اسماء قتل کا فیصلہ سنایا، یہ لاہور میں پیش آنے والے زینب کیس کے بعد دوسرا واقعہ تھا، جس کا چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس بھی لیا تھا۔

عدالت نے اعتراف جرم کے بعد اسماء قتل کیس کے ملزم نبی کو 63 سال 6 ماہ قید اور 60 ہزار روپے کا جرمانے کی سزا سنائی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید قید کا حکم بھی دیا۔

مزید پڑھیں: 9 سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو 2،2 بار سزائے موت

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے گوجر گڑ ھی کی 4 سالہ اسماء کو 13 جنوری 2018 کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔  جس کے بعد پولیس نے تفتیش کے دوران 200 سے زائد افراد کے ڈی این اے حاصل کر کے انہیں لیبارٹری بھیجا تھا، ان میں سے 15 سالہ ملزم محمد نبی کا ڈی این اے میچ کر گیا تھا۔

کیس کا پس منظر

یاد رہے کہ 4 سالہ اسماء 14 جنوری 2018 کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوئی، جس کے ایک روز بعد گھر کے قریب کھیت سے اُس کی برہنہ لاش برآمد ہوئی تھی۔ لاش برآمد ہونے کے بعد اہل خانہ نے احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا تھا۔

بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے اسماء قتل کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے اُس وقت کے آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود سے رپورٹ طلب کی تھی۔

آئی جی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں اسماء کے ساتھ زیادتی اور گلا دبا کر قتل کرنے کی تصدیق ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔