- ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- کورونا وبا؛ سعودی عرب نے بھارت سمیت 15 ممالک کے سفر پر پابندی لگا دی
- مقبوضہ کشمیر میں زیر تعمیر ٹنل بیٹھ گئی، 10 مزدور ہلاک
- امریکی ڈاکٹر پاکستانی درزی سے شادی کیلئے گوجرانوالہ پہنچ گئی
- ن لیگ اور اتحادیوں کا اجلاس؛ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پر اعتماد کی قرارداد منظور
- پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی ملتوی، اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کوشش ناکام
- کسی سے ڈکٹیشن نہ لینا عمران خان کے گلے پڑ گیا، شوکت ترین
- فکسنگ اسکینڈل میں ملوث سلمان بٹ سنگاپور کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مقرر
- بھارت میں پوجا پاٹ کیلیے انتہا پسند خواتین کی مسجد میں گھسنے کی کوشش
- عثمان بزدار نے عون چوہدری کو 50 کروڑ روپے کا لیگل نوٹس بھیج دیا
- زراعت، پینے کے پانی کے بعد اب صنعتوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے،شرجیل میمن
- پاکستانی نژاد ہسپانوی بہنوں کے قتل میں ملوث 6 ملزمان گرفتار
- پنجاب اسمبلی کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی شہباز شریف کے حکم پر ہوئی، پرویز الٰہی
- تحریک انصاف آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان آج کرے گی
- بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 349 میگاواٹ ہونے کے باعث 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ
- کسی کو بھی پاک چین دوستی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیرِخارجہ
- فیفا ورلڈکپ 2022: خواتین ریفریز پہلی بار فرائض نبھائیں گی
- جیل سے عدالتوں میں پیش پر آنے والوں کو پولیس اہلکار منشیات فراہم کرنے لگے
- دسویں کلاس کی طالبہ کا اغوا؛ لاہور ہائیکورٹ کا آج ہی بازیاب کرانے کا حکم
- کرکٹرز کی بے روزگاری؛ فکسنگ کا رجحان بڑھنے کے خدشات سامنے آ گئے
ورچوئل رئیلیٹی چشموں کے بعد ’وی آر جوتے‘ بھی پیش کردیئے گئے

یہ ورچوئل رئیلیٹی جوتے مستقبل میں ’میٹاورس‘ کو حقیقت کا روپ دینے میں اہم کردار بھی ادا کریں گے۔ (تصاویر: ایکٹو وی آر)
فلاڈلفیا: ایک امریکی کمپنی نے ورچوئل رئیلیٹی جوتے بھی تیار کرلیے ہیں جنہیں پہن کر آپ کمپیوٹر پر تخلیق کی گئی مجازی دنیا کو اپنے پیروں میں محسوس بھی کرسکیں گے۔
یہ جوتے امریکی اسٹارٹ اپ کمپنی ’ایکٹو وی آر‘ (Ekto VR) نے ایجاد کیے ہیں جو فی الحال پروٹوٹائپ مرحلے پر ہیں۔ ان جوتوں کا تکنیکی نام تو ’ایکٹو ون سمیولیٹر بُوٹس‘ ہے لیکن انہیں صرف ’ایکٹو ون‘ بھی کہا جاتا ہے۔
یہ ہلکے پھلکے لیکن مضبوط کاربن فائبر سے تیار کیے گئے ہیں جو دیکھنے میں پیروں کو جکڑنے والے شکنجے کی طرح لگتے ہیں۔ انہیں وی آر چشمے یا ہیلمٹ اور جوائے اسٹک کے ساتھ پہنا جاتا ہے۔
انہیں پہن کر ورچوئل رئیلیٹی کی دنیا میں چلنے پھرنے کےلیے آپ حقیقت میں اپنے پیروں کو حرکت دیتے ہیں لیکن پھر بھی اپنی جگہ پر ہی رہتے ہیں۔
اس طرح آپ اپنے آس پاس رکھی ہوئی چیزوں سے ٹکرائے بغیر ہی ورچوئل دنیا کی سیر کرسکتے ہیں اور بھرپور انداز سے وی آر گیمز بھی کھیل سکتے ہیں۔
پہننے والے کو ایک ہی جگہ پر رہتے ہوئے ’چلنے پھرنے‘ کے قابل بنانے کےلیے ان جوتوں میں چھوٹے چھوٹے پہیے لگائے گئے ہیں جو موٹروں کے ذریعے گھومتے ہیں۔
یہ وی آر چشمے اور متعلقہ کمپیوٹر سے رابطے میں رہتے ہوئے یہ معلوم کرتے رہتے ہیں کہ انہیں پہننے والا (ورچوئل دنیا میں) کس سمت میں اپنے پیروں کو حرکت دے رہا ہے۔
اسی حساب سے یہ مخالف سمت میں گھوم جاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں پہننے والا شخص اصل میں اپنی جگہ پر ہی رہتا ہے لیکن یہ بات وہ محسوس نہیں کر پاتا اور ورچوئل دنیا میں پوری آزادی سے گھومتا پھرتا ہے۔
اگر یہ جوتے پہنے ہوئے کسی شخص کو اصل میں دیکھا جائے تو یوں لگے گا کہ جیسے وہ مائیکل جیکسن کی طرح سے ’مون واک‘ کر رہا ہے… یعنی اپنے پیر ضرور آگے بڑھاتا ہے لیکن کھسک کر واپس اسی جگہ پہنچ جاتا ہے کہ جہاں سے اس نے ’چلنا‘ شروع کیا تھا۔
وی آر جوتوں کا یہ پروٹوٹائپ دیکھنے میں کچھ خاص پرکشش تو نہیں لیکن آنے والے برسوں میں یہ ’میٹاورس‘ کو حقیقت کا روپ دینے میں اہم کردار ضرور ادا کرسکتا ہے۔
دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز کی میٹاورس میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ امید بھی کی جاسکتی ہے کہ بہت جلد ’میٹا‘ (سابقہ فیس بُک) یا کوئی اور ادارہ اس ٹیکنالوجی کو خرید لے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔