- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
فرانس میں ہم جنس پرستوں کی سوچ تبدیل کرنے کی تھیراپی پر پابندی
پیرس: فرانس میں ایک نیا قانون نافذ ہوا ہے جس کے تحت ہم جنس پرستوں کی جنسی شناخت یا رجحانات کو نارمل کرنے کی تھیراپی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فرانس حکومت نے ہم جنس پرستوں کی تھیراپی کرنے کی کوشش میں دو سال قید اور 34،000 ڈالرز جرمانے کی سزا مقرر کی ہے۔
قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر تھیراپی کسی نوجوان یا ایسے شخص پر کی جائے گی جو کمزور ہوگا تو اس کی سزا 3 سال قید اور 50،000 ڈالرز جرمانہ ہوگی۔
قانون کو فرانس کی نیشنل اسمبلی میں اکثریتی ووٹ سے منظور کرنے کے بعد نافذ العمل میں لایا گیا ہے۔ اس موقع پر فرانسیسی وزیر برائے مساوات اور تنوع الیزبتھ مورینو نے ہم جنس پرستوں کی تھیراپی کو وحشیانہ قرار دیا جبکہ صدر ایمانوئل میکرون نے بھی نئے قانون کو سراہا۔
واضح رہے کہ امریکا میں بھی کئی ریاستوں میں ایسا ہی قانون نافذ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔