فرانس میں ہم جنس پرستوں کی سوچ تبدیل کرنے کی تھیراپی پر پابندی

ویب ڈیسک  بدھ 26 جنوری 2022
[فائل-فوٹو]

[فائل-فوٹو]

پیرس: فرانس میں ایک نیا قانون نافذ ہوا ہے جس کے تحت ہم جنس پرستوں کی جنسی شناخت یا رجحانات کو نارمل کرنے کی تھیراپی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فرانس حکومت نے ہم جنس پرستوں کی تھیراپی کرنے کی کوشش میں دو سال قید اور 34،000 ڈالرز جرمانے کی سزا مقرر کی ہے۔

قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر تھیراپی کسی نوجوان یا ایسے شخص پر کی جائے گی جو کمزور ہوگا تو اس کی سزا 3 سال قید اور 50،000 ڈالرز جرمانہ ہوگی۔

قانون کو فرانس کی نیشنل اسمبلی میں اکثریتی ووٹ سے منظور کرنے کے بعد نافذ العمل میں لایا گیا ہے۔ اس موقع پر فرانسیسی وزیر برائے مساوات اور تنوع الیزبتھ مورینو نے ہم جنس پرستوں کی تھیراپی کو وحشیانہ قرار دیا جبکہ صدر ایمانوئل میکرون نے بھی نئے قانون کو سراہا۔

واضح رہے کہ امریکا میں بھی کئی ریاستوں میں ایسا ہی قانون نافذ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔