طورخم اور چمن سرحد پر جدید ترین کسٹمز ہاؤسز کے قیام کا اعلان

ارشاد انصاری  بدھ 26 جنوری 2022
سب قانون کے مطابق اپنا ٹیکس جمع کرائیں ورنہ قانون حرکت میں آئے گا، چیئرمین ایف بی آر (فائل فوٹو)

سب قانون کے مطابق اپنا ٹیکس جمع کرائیں ورنہ قانون حرکت میں آئے گا، چیئرمین ایف بی آر (فائل فوٹو)

 پشاور: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) ڈاکٹرمحمد اشفاق احمد نے طورخم اور چمن بارڈر پر جدید ترین کسٹمز ہاؤسز کے قیام کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں عالمی کسٹمز ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ سب قانون کے مطابق اپنا ٹیکس جمع کرائیں ورنہ قانون حرکت میں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی مالیاتی بل میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا، وصولیوں میں اضافے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، طور خم اور چمن بارڈر پر جدید ترین کسٹمز ہاؤس قائم کرنے جارہے ہیں، جن کی مدد سے سی پیک کو سینٹرل ایشیا سے لنک کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت ایف بی آر کے پاس اختیار ہے جو پی او ایس پر عمل نہیں کرے گا اُسے بند کردیا جائے گا۔ ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ ڈیجٹلائزیشن سے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

چیئر مین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق کا کہنا تھا کہ جب ہم کسٹمز ڈے مناتے ہیں تو اسٹیک ہولڈرز کو اکھٹا کرتے ہیں، تجارت ہمیشہ ملک میں ترقی و خوشحالی لاتی ہے، مارکیٹ میں کسی چیز کی قیمت میں اتار چڑھاؤ سے ہمارا ڈائریکٹ تعلق ہے، ایکسچینج ریٹ سے بھی ایف بی آر کا ڈائریکٹ تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا میں آکسیجن کمی کو پورا کرنے میں بھی ایف بی آر نے کردار ادا کیا، ہمارے پاس ملک کا سب سے مضبوط اور جدید ترین ڈیٹا بیس ہے، ایک ہزار سپاہی بارڈر کی دیکھ بھال کیلئے موجود ہیں، ہم طور خم اور چمن بارڈر پر جدید ترین کسٹمز ہاؤسز بنا رہے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ 5.8 ٹریلین کی طرف کامیابی سے بڑھ رہے ہیں، چھ ماہ کے ٹیکس ٹارگٹ کو ہم نے نہ صرف حاصل کیا بلکہ ہدف سے زیادہ وصولیاں کیں ٹیکس نیٹ کو بڑھا کر ٹیکس ریٹ کم کیا جائے گا، 60 آؤٹ لیٹس پی او ایس پر عمل درآمد نہیں کر رہے تھے انکے ساتھ رابطے میں ہیں، سب قانون کے مطابق اپنا ٹیکس جمع کرائیں ورنہ قانون حرکت میں آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر 160 ارب کے ریفنڈ دے چکا ہے، آئندہ 6 ماہ میں ٹیکسز کے درمیان فرق کو ختم کیا جائے گا، یوریا اسمگلنگ سے متعلق شکایات پر بارڈرز پر کارروائی کی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔