- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
ایچ ای سی سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کے عہدے کی میعاد ختم
کراچی: سندھ حکومت کی نااہلی کے سبب صوبے کا ایک اور محکمہ ایڈہاک ازم کی جانب جارہا ہے جب کہ سندھ اعلی تعلیمی کمیشن کے چیئرمین اور ضیاء الدین یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عاصم حسین کی بطور سربراہ ایچ ای سی عہدے کی مدت چار روز قبل پوری ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر عاصم حسین کے عہدے کی 4 سالہ عرصے کی دوسری مدت 27 جنوری کو پوری ہوگئی تھی، سندھ ایچ ای سی کے ایکٹ کے تحت اب انھیں تیسری 4 سالہ مدت کے لیے چیئرمین سندھ ایچ ای سی مقرر نہیں کیا جاسکتا۔
انھیں فی الحال تاحکم ثانی چیئرمین سندھ ایچ ای سی کا چارج دیا جارہا ہے اور اطلاعات ہیں کہ وزیر اعلی سندھ نے ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کو منظور کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ کابینہ گزشتہ ماہ صوبے کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کے انتخاب کے لیے نئی تلاش کمیٹی کے بل کا مسودہ منظور کرچکی ہے جسے اب سندھ اسمبلی میں پیش ہونا ہے۔
اس بل کے مسودے کے مطابق مطابق سندھ ایچ ای سی کا چیئرمین ہی تلاش کمیٹی کا سربراہ ہوگا۔ سندھ اسمبلی سے اس بل کی منظوری کی صورت میں سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین کے اختیارات مزید بڑھ جائیں گے اور ایک سابق وائس چانسلر سمیت دیگر کئی افراد اب اس آسامی کے خواہاں ہیں کیونکہ چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیو ایشن کمیٹی پہلے ہی کمیشن کے ماتحت ہے۔
عہدے کی مدت پوری کرنے والے چیئرمین سندھ ایچ ای سی ڈاکٹر عاصم حسین اپنے دوسرے دور میں صوبے کی جامعات کے فنڈز محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سے سندھ ایچ ای سی میں منتقل کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد امکان ہے کہ یہ مختص فنڈز جامعات تک پہنچ جائیں گے۔
اس سے قبل 100 فیصد مختص گرانٹ محکمہ خزانہ سے جامعات کو منتقل نہیں ہو پاتی تھی ۔ ادھر سندھ اعلی تعلیمی کمیشن کا دفتر موجودہ جگہ سے کلفٹن میں واقع عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کہتے ہیں کہ اس بنگلے کا کرایہ 25 لاکھ روپے ماہانہ ادا کیا جائے گا جبکہ اس وقت جس بنگلے میں ایچ ای سی کا دفتر قائم تھا وہاں کا کرایا 7 لاکھ روپے ماہانہ سے شروع ہوا تھا تاہم نئے دفتر میں ایچ ای سی کے ذیلی ادارے چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیو ایشن کمیٹی کا دفتر بھی منتقل کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ، ڈائریکٹوریٹ جنرل کالج ایجوکیشن اور ریجنل ڈائریکٹر کراچی کے دفاتر آج بھی گورنمنٹ ڈگری کالج شاہراہ لیاقت کے ایک 3 منزلہ بلاک میں قائم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔