عام آدمی پارٹی کے اروند کیجروال کا استعفیٰ منظور، نئی دلی میں صدارتی نظام نافذ

ویب ڈیسک  پير 17 فروری 2014
وزیراعلی نئی دلی اروند کیجروال نے 14 فروری کو اسمبلی سے کرپشن کے خلاف بل پیش نہ ہونے پر استعفی دے دیا تھا. فوٹو: فائل

وزیراعلی نئی دلی اروند کیجروال نے 14 فروری کو اسمبلی سے کرپشن کے خلاف بل پیش نہ ہونے پر استعفی دے دیا تھا. فوٹو: فائل

نئی دلی: عام آدمی پارٹی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال اور ان کے وزرا کے استعفے منظور ہونے کے بعد نئی دلی میں صدارتی نظام نافذ کردیا گیا ہے۔

بھارتی حکومت نے وزیراعلیٰ نئی دلی اروند کیجر وال اور ان کے وزراء کے استعفی کے بعد  15 فروری کو صوبے میں صدارتی نظام کی منظوری دی تھی تاہم آج اروند کیجر وال اور ان کی کابینہ کے استعفے منظور ہونے کے بعد بھارتی حکومت نے صوبہ نئی دلی میں صدارتی نظام نافذ کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اروند کیجروال کے استعفی کے بعد صوبے کی سیاست میں بھوچال آگیا ہے جس کے بعد وفاقی کابینہ نے نئی دلی میں حکومت سازی کے لئے دیگر جماعتوں کو حکومت سازی کی پیش کش کی ہے، کابینہ کی سفارشات کے مطابق اسمبلی میں موجود دیگر جماعتیں حکومت نہ بنا سکیں تو آئندہ 6 ماہ میں انتخابات کرا دیئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعلی نئی دلی اروند کیجروال نے 14 فروری کو اسمبلی سے کرپشن کے خلاف بل پیش نہ ہونے پر استعفی دے دیا تھا جبکہ انہوں نے جلد نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔