ایف سی اہلکاروں کے قتل سے متعلق مہمند ایجنسی میں ساتھیوں سے بات کریں گے، شاہد اللہ شاہد

ویب ڈیسک  پير 17 فروری 2014
کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے گزشتہ روز 23 ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ فوٹو: فائل

کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے گزشتہ روز 23 ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ فوٹو: فائل

کالعدم تحریک طالبان شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے کہ ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے سے متعلق حقیقت جاننے کے لئے مہمند ایجنسی میں اپنے ساتھیوں سے بات کریں گے۔

کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مہمند ایجنسی والوں نے ایف سی اہلکاروں کے خلاف ردعمل میں کارروائی کی ہو کیوں کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہمارے 23 ساتھیوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوشہرہ میں ہمارے 16 ساتھیوں کو قتل کیا گیا جب کہ گزشتہ روز کراچی 5 اور آج 2 ساتھیوں کو مارا گیا، ایک طرف مذاکرات چل رہے ہیں جب کہ دوسری طرف ہمارے ساتھیوں کو مارا جا رہا ہے۔

شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان بات چیت اور مذاکراتی عمل میں سنجیدہ ہیں، ہمارے خلاف کارروائی بند ہونی چاہیے، ممکن تھا کہ آئندہ چند دن میں جنگ بندی کا اعلان ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے کمیٹی ارکان سے بھی بات کی ہے اور انہیں کہا ہے کہ اس معاملے کو حکومتی کمیٹی کے سامنے اٹھایا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے 14 جون 2010 کو شوگڑی چیک پوسٹ سے اغوا کئے گئے 30 ایف سی اہلکاروں میں سے 23 کو قتل کر دیا، طالبان رہنما عمر خالد خراسانی کی جانب سے کہا گیا کہ ایف سی کے 23 جوانوں کو مار کر ساتھیوں کے قتل کا بدلہ لیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔