رومانیہ کی پارلیمنٹ میں ڈولفن کو انسانوں کے مساوی حقوق دلوانے کیلئے مسودہ قانون پیش

ویب ڈیسک  پير 17 فروری 2014
پارلیمنٹ میں قانون کی منظوری سے ’’ انسان اور ڈولفنز کو مساوی حقوق ‘‘ حاصل  ہو جائیں گے، رکن پارلیمنٹ ریمُس سیرنیا فوٹو: فائل

پارلیمنٹ میں قانون کی منظوری سے ’’ انسان اور ڈولفنز کو مساوی حقوق ‘‘ حاصل ہو جائیں گے، رکن پارلیمنٹ ریمُس سیرنیا فوٹو: فائل

بخارسٹ: یورپی ملک رومانیہ کی پارلیمنٹ میں ڈولفن کو انسانوں کے مساوی حقوق دلوانے کے لئے مسودہ قانون پیش کیا گیا ہے۔

غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈولفن کو انسانوں کے مساوی حقوق دلوانے کے لئے مسودہ قانون آزاد رکن پارلیمنٹ اور ماحول دوست رضاکار ریمُس سیرنیا نے پیش کیا ہے، جس کا مقصد رومانیہ کی ان مقامی ڈولفن مچھلیوں کی حفاظت ہے، جو بحیرہ اسود کے پانیوں میں پائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس طرح رومانیہ ڈولفن کے شکار کے خلاف عالمی سطح پر جاری جدوجہد میں بھی شامل ہو جائے گا۔

ریمُس سیرنیا کا کہنا ہے کہ قانون کی منظوری سے ’’انسان اور ڈولفنز کو مساوی حقوق‘‘  حاصل  ہو جائیں گے۔ ڈولفنز کو ہلاک کرنے والوں کو بھی اسی طرح سزائیں سنائی جا سکیں گی، جیسے انسانوں کے قاتلوں کو سنائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈولفن کے ’’لائیو تفریحی پروگرام اور شوز‘‘ میں استعمال پر بھی پابندی ہوجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مانتے ہیں کہ رومانیہ کی پارلیمنٹ میں بہت کم ارکان ایسے ہیں تاہم وہ اس مقصد کے لئے ذاتی سطح پر کوششیں کرتے رہیں گے کہ ڈولفن کو بالکل وہی حقوق ملنے چاہییں جو انسانوں کو حاصل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔