سندھ بھر کی جامعات میں یوم سیاہ اور تمام یونیورسٹیز میں کلاسز کے بائیکاٹ کا فیصلہ

صفدر رضوی  منگل 8 فروری 2022
سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے لکھا گیا خط جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب ہے، فپواسا ۔ فوٹو : فائل

سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے لکھا گیا خط جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب ہے، فپواسا ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: پاکستانی سر کاری جامعات کے اساتذہ نمائندوں کی تنظیم فپواسا سندھ چیپٹر نے کہا ہے کہ سیکریٹری کو ہٹاکر خط واپس نہ لیا تو بدھ کو سندھ بھر کی جامعات میں یوم سیاہ اور تمام یونیورسٹیز میں جمعرات کو کلاسز کا بائیکاٹ کردیں گے۔

پاکستانی سر کاری جامعات کے اساتذہ نمائندوں کی تنظیم فپواسا سندھ چیپٹر نے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی جانب سے جامعہ کراچی میں سلیکشن بورڈ ملتوی کرانے کے عمل کو مسترد کرتے ہوئے انہیں فوری ہٹانے اور ساتھ ہی اس حوالے سے جاری خط واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اگر مطالبات فوری تسلیم نہ کیے گئے تو کل بدھ کو سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منایا جائے گا جبکہ جمعرات کو اکیڈمک سرگرمیوں کا مکمل بائیکاٹ کردیا جائے گا اور جمعرات کو ہی آئندہ کا لائحہ جاری جاری ہوگا۔

یہ بات فپواسا سندھ چیپٹر کے صدر ڈاکٹر نیک محمد اور شاہ علی القدر سمیت دیگر رہنمائوں نے جامعہ کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رہنماؤں نے کہا کہ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے لکھا گیا خط جامعہ کراچی سمیت دیگر جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب ہے اس سے سندھ میں اعلی تعلیم کا حرج ہوگا اساتذہ نے کہا کہ کوئی جامعات ہرگز سیکریٹری یا حکومت سندھ سے سلیکشن بورڈ کی اجازت نہیں لے گی۔

شاہ علی القدر نے کہا کہ جامعات ایکٹ کے تحت چلائی جاتی ہیں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ اسمبلی اور اس کے نمائندوں کی توہین کی ہے سندھ گورنمنٹ کو سیکریٹری سے باز پرس کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے جو اشتہار دیتی ہے اس کے لئے ہزاروں درخواستیں پورے ملک سے موصول ہوتی ہیں یہ کہنا غلط ہے کہ یہاں اوپن کمپیٹیشن نہیں ہوتا۔

رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں سندھ یونیورسٹی میں محکمہ اینٹی کرپشن کی مداخلت کی بھی مذمت کی۔

اساتذہ رہنماؤں نے کہا کہ نواب شاہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ایک استاد کا زبردستی تبادلہ کرکے ان کی ایک سال سے تنخواہ بھی روکی ہوئی ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں روٹیشن پالیسی پر عمل کیا جائے اور مدت مکمل کرنے والے چیئرمینز کو ہٹایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔