حکومت سندھ نے تمام جامعات سے تقرریوں و ترقیوں کی تفصیلات طلب کرلی

صفدر رضوی  بدھ 9 فروری 2022
مراسلے میں 29 نکات پر مشتمل علیحدہ تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں—فائل فوٹو

مراسلے میں 29 نکات پر مشتمل علیحدہ تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں—فائل فوٹو

 کراچی: جامعہ کراچی کے اساتذہ اور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے مابین جاری اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے ہیں اورحکومت سندھ نے جامعہ کراچی سمیت صوبے کی تمام سرکاری جامعات سے 2019 سے لے کر اب تک کی جانب والی تدریسی و غیر تدریسی تقرریوں اور ترقیوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیموکے احکامات پر ریٹائرڈ سیکشن افسر کمال احمد کی جانب سے جاری 3 صفحات پر مشتمل مراسلے میں باقاعدہ چارٹ بناکر تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق مراسلے میں شعبہ جاتی بنیاد پراساتذہ، ڈپارٹمنٹ اور انسٹی ٹیوٹ اور ان کی منظوری سے متعلق بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں مراسلے میں بھرتیوں کے لیے سینڈیکیٹ کی ابتدائی منظوری اور گزشتہ 2 برس کے دوران گریڈ کی بنیاد پر کی گئی بھرتیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مراسلے میں بھرتیاں، اشتہار اور تحریری ٹیسٹ و انٹرویو سےمتعلق بھی سوال کیا گیا جبکہ 29 نکات پر مشتمل علیحدہ تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔

مراسلے میں بھرتیوں سے متعلق سلیکشن بورڈز و سینڈیکیٹ کے منٹس بھی مانگے گئے ہیں اور یہ بھی پوچھا گیا کہ کن شرائط و حوالوں کی بنیاد پر یہ تقرریاں کی گئی ہیں۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ اساتذہ اورطالبعلم تناسب، ملازمین کی ریٹائرمنٹ، ملازمت چھوڑ جانے والے ملازمین اور ایک سے دوسری یونیورسٹی میں تبادلہ لینے والے ملازمین کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں جبکہ سینیٹ و سینڈیکیٹ سے منظور شدہ اسامیوں کو بجٹ میں شامل کرنے کا تصدیق سرٹیفیکیٹ بھی مانگا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔