بھارتی لوک سبھا نے آندھراپردیش کو تقسیم کرکے نئی ریاست کے قیام کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک  منگل 18 فروری 2014
لوک سبھا سے منظوری کے بعد بل کا ایوان بالا راجیاسبھا سے منظور ہونا ضروری ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

لوک سبھا سے منظوری کے بعد بل کا ایوان بالا راجیاسبھا سے منظور ہونا ضروری ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

نیو دہلی: بھارتی لوک سبھا نے شدید مخالفت کے باجود ریاست آندھراپردیش کو تقسیم کرکے تلانگنا نامی نئی ریاست کے قیام کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق بھارتی ایوان زیریں لوک سبھا میں منظور ہونے والے بل میں  حیدرآباد دکن کو آئندہ 10 برس کے لیے آندھرا پردیش اور تلانگنا کا مشترکہ دارالخلافہ بنانے کی بھی منظور دی گئی ہے، الیکشن سے صرف چند روز قبل ہی حکمران جماعت کانگریس کی جانب سے پیش کیے گئے بل پر رائے شماری کے موقع پر ملک کی بڑی اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے اس بل کی حمایت کی گئی تاہم آندھرا پردیشن سے تعلق رکھنے والے اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس کی وجہ سے اسپیکر کو اجلاس کی کارروائی 3 دفعہ ملتوی کرنا پڑی۔

آندھرا پردیش سے منتخب ہونے والے جگن موہن ریڈی نے بل کی منظوری کو بھارتی تاریخ کا سیاح ترین دن قرار دیا اور کہا کہ ریاست کی تقسیم کے خلاف کل آندھرا پردیشن میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

واضح رہے کہ لوک سبھا سے منظوری کے بعد بل کا ایوان بالا راجیاسبھا سے منظور ہونا ضروری ہے جس کا الیکشن سے قبل آخری اجلاس جمعہ کو ہوگا، راجیا سبھا سے منظوری کے بعد آندھراپردیشن کی تقسیم کو قانونی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔